اس بند کے دوران، مظفر نگر پولیس مکمل طور پر تیار نظر آئی، پولیس فورس اور نیم فوجی دستے ہر جگہ تعینات تھے اور اسی دوران پولیس فورس بھی اس جگہ کے ارد گرد گھومتی دکھائی دی، تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
بھارت بند کے دوران، بہوجن کرانتی مورچہ کے سینکڑوں کارکنان سی اے اے، این آر سی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور ضلع مجسٹریٹ کے توسط سے وزیر اعظم کو ایک میمورنڈم جمع کروانا چاہتے تھے جہاں انتظامیہ کے ذریعہ بہوجن سماج مورچہ کے عہدیدارو کو پرکاش چوک پر روکا گیا اور کارکنوں کا میمورنڈم موجودہ سٹی مجسٹریٹ اتُل کمار نے لیا۔
اس دوران، بھارت مکتی مورچہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ بہوجن کرانتی مورچہ نے بند کا مطالبہ کیا تھا جس پر ہم نے آج سی اے اے، این سی آر، این پی آر اور ای وی ایم کے خلاف میمورنڈم پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کے خلاف ہیں۔ حکومت تین ممالک کے لوگوں کو سی اے اے کی بنیاد پر شہریت دینے کا کام کر رہی ہے، لیکن فی الحال بے روزگار نوجوانوں کو نوکری نہیں دی جا رہی ہے اور وے بیروزگار گھُوم رہے ہیں۔
ہم اس کی مخالفت طب تک کرتے رہیں گے جب تک کہ ہمارے مطالبات پورے نہ ہوں۔