ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل ممبرا علاقہ ترقیاتی کاموں سے کوسوں دور ہے جو تفتیشی ایجنسیز کے لیے حساس علاقوں میں سر فہرست رہا ہے۔
واضح رہے کہ یہاں ہوم لون یا ای ایم آئی جیسی خدمات اگر یہاں کے مکینوں کو مل جائے تو یہ کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔
ان سب سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ ممبرا میں کسی بھی پروڈکٹ کی ڈلیوری یا کیش آن ڈلیوری کو لیکر اکثر یہاں کی عوام کو سوچنا پڑتا ہے کیونکہ بہت ہی کم کمپنیز ایسی ہیں جو اس طرح کی خدمات ممبرا جیسی بستی کے لیے فراہم کرتی ہیں۔
ممبئی سے محض 50 کلومیٹر کے فاصلے پر آباد اس شہر فوڈ ڈلیوری کرنے والی کمپنیوں کی یہاں رسائی نہیں ہے۔
عظیم شیخ ممبرا کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے ممبرا کے لیے کرسپی فوڈ نام کے ایپ کے ذریعہ فوڈ ڈلیوری کا آغاز کیا جس میں ایک حد تک انہیں کامیابی مل رہی ہے۔
عظیم ممبرا اور بھیونڈی جیسی مسلم بستیوں میں اس ایپ کے ذریعہ عوام کی اُن ضرورتوں کو پورا کررہے جو دوسرے شہر میں اور دوسری بستیوں میں موجود ہیں۔
فی الحال یہاں کی کل آبادی تقریباً 16 لاکھ سے بھی زائد ہے جبکہ 2013 کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق فقط چار لاکھ باشندگان کا اندراج ہے۔
ممبرا میں بسنے والوں میں خاصی تعداد ممبئی کے مکینوں کی ہے جو ممبئی جسے مہنگے شہر اور تنگ گلیوں میں بڑی فیملی کے ساتھ گزارا کرنے سے قاصر ہونے کے سبب ممبرا جیسے علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ممبئی کے جرائم عناصر افراد کا یہاں ہمیشہ سے دبدبہ رہا اور ممبئی شہر کی سرحد سے متصل ہونے کے سبب پولیس کارروائیوں میں شہر بدر کرنے والے ملزمین بیشتر یہاں پناہ لے چکے ہیں۔
اتنا ہی نہیں بلکہ ممبئی بم بلاسٹ کے دوران یہاں دھماکہ خیز مادہ بھی برآمد ہوا تھا، یہ باتیں اور وارداتیں بھلے ہی پرانی ہوگئی ہوں لیکن ممبرا کے مکینوں کو کہیں نہ کہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہی ہے کیوں کہ
یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے
لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی