لاک ڈاؤن کے دوران کیجریوال حکومت کی جانب سے دہلی میں مقیم دوسری ریاست کے باشندوں کو دہلی سے باہر بھیجنے کے لیے خصوصی بسیں بھیجی گئیں تھیں۔
ذرائع کے مطابق 29 مارچ کی شام 2 بجے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے 300 نجی بسوں کو سرحد عبور کرنے کی اجازت دے دی تھی جن میں سے بہت ساری بسیں لوگوں کو چھوڑ کر آ گئیں تھیں لیکن بعد میں دہلی پولیس نے ان پر جرمانہ عائد کرکے روک دیا ہے۔

دہلی کانٹریکٹ بس ایسوسی ایشن کے مطابق ’ایسوسی ایشن کے لوگوں کو محکمہ ٹرانسپورٹ کے عہدیداروں کے مابین 28 مارچ کی رات 12 بجے ہونے والی میٹنگ میں بھی مدعو کیا گیا تھا جہاں پر رات 2 بجے تک فیصلہ کیا گیا کہ نجی بسیں لوگوں کو اتر پردیش کے علاقوں میں لے جائیں گی اور رات کے وقت ہی ان بسوں کے احکامات جاری کردیئے گئے تھے۔
جن احکامات میں بتایا گیا تھا کہ صبح 8:30 بجے تک 150 بسیں آنند وہار پر موجود ہزاروں افراد کو لیکر مختلف علاقوں کے لئے روانہ ہوگئیں اور ان بسوں کے پاس اسٹیٹ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا خصوصی اجازت نامہ بھی تھا۔
اور صبح دس بجے تک سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن جب ساڑھے دس بجے کے قریب آرڈر آیا تو دہلی پولیس نے ان بسوں پر کارروائی کی اور ان بسوں پر جرمانہ عائد کرکے روک دیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ دہلی پولیس نے دس بجے کی گئی کارروائی میں کچھ ڈی ٹی سی بسوں کو بھی نشانہ بنایا تھا ، جس کے بعد کارپوریشن کی جانب سے عام لوگوں کو بسوں میں سوار نہ ہونے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔