زاجہ کھوڈ کے لوگوں نے بتایا کہ 2014 سے یہاں پانی کی قلت پائی جاتی ہے جب کہ محکمۂ جل شکتی کی جانب سے متعدد مرتبہ بڑے بڑے دعوے کئے گئے تاہم آج تک پانی کی قلت کو دور نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے کافی مشکلیں پیش آرہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں محکمہ جل شکتی کو بارہا توجہ دلائی گئی لیکن محکمہ کی جانب سے آج تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ مقامی شخص نذیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پانی کی قلت سے انہیں کا پریشانی ہوتی ہے، اگرچہ محکمۂ جل شکتی کی جانب سے ٹینکرز کے ذریعہ ہفتہ میں تین روز پانی فراہم کیا جاتا ہے لیکن اس سے پانی کی قلت پائی جاتی ہے اور ڈیمانڈ پوری نہیں ہوپاتی۔
- یہ بھی پڑھیں:ترال: شبانہ آتشزدگی میں رہائشی مکان خاکستر
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور سیاسی رہنما علاقے میں پانی کے حوالے سے لوگوں کو ہورہی مشکلات کو دور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے علاقے میں ایک بورویل کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لوگوں راحت پہنچ سکے۔