علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کی واحد یونیورسٹی ہے، جس میں سب سے زیادہ تاریخی اور قدیمی عمارات موجود ہیں۔ اے ایم یو اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر اور شعبہ رابطہ عامہ کے سابق پی آر او ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگوں میں بتایا "اے ایم یو کی قدیمی عمارت موجودہ سر شاہ سلمان ہال کا پرووسٹ دفتر ہے، جس میں فرانسیسی جنرل پیروں (Parron) رہتے تھے۔ اس کی تعمیر 1802 میں مکمل ہوئی۔
جنرل پیروں کے نام سے جو فرینچ ٹوسٹ ہے، جس کو ہم صبح ناشتے میں کھاتے ہیں وہ بھی یہاں سب سے پہلے استعمال ہوا۔ وہ ٹوسٹ اسی بنگلے سے نکلا۔ پہلے ناشتہ ٹوسٹ سے ہی ہوتا تھا، جس کو ہم بریڈ کہتے ہیں۔
راحت ابرار نے مزید بتایا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پیروں سلیمان ہال کے پرووسٹ دفتر میں رہتے تھے۔ علیگڑھ کا موجودہ قلعہ ہتھیار رکھنے کی جگہ تھی۔
سر سید ہاؤس ملٹری میس (MESS) تھا۔ علیگڑھ ایک زمانے میں بہت بڑی فرنچ کالونی (French Colony) تھا، جو فرانسیسی بچے تھے تو انہوں نے عمارت سر سید احمد خاں اور محمڈن اینگلو اوریئنٹل (ایم اے او کالج) کو بیچ دی۔ اسی لیے بہت ساری عمارتیں جو آپ کو اے ایم یو میں ملتی ہیں وہ فرانسیسی بنگلے ہیں۔
سر شاہ محمد سلیمان کی پیدائش 3 فروری 1886 کو جونپور میں اور آپ کی وفات 12 مارچ 1941 میں ہوئی۔ سر شاہ محمد سلیمان الہ آباد ہائی کورٹ کے پہلے ہندوستانی چیف جسٹس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے دو مرتبہ عارضی اور ایک مرتبہ مستقل وائس چانسلر بھی رہے۔
یہ بھی پڑھیں:
علیگڑھ: مفتی شہر کا اعلان، عیدالاضحی کی نماز عیدگاہ میں ادا کی جائے گی
سر شاہ محمد سلیمان الہ آباد ہائی کورٹ کے پہلے ہندوستانی چیف جسٹس بھی تھے اور جب سپریم کورٹ کا قیام عمل میں آیا تو ان کو پہلا ہندوستانی جسٹس کا بھی شرف حاصل ہوا۔ عدلیہ میں ان کی اہم خدمات یہ ہے کہ انہوں نے مسلم پرسنل لاء پر کئی اہم فیصلے دیے۔
سر شاہ محمد سلیمان کا اے ایم یو سے تعلق یہ رہا کہ جب سر ضیاء الدین اور آفتاب صاحب کے درمیان اختلافات ہوا تو سر راس مسعود کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا وائس چانسلر نامزد کیا گیا، لیکن اس وقت وہ لندن میں تھے تو انہوں نے کہا کہ جب تک ہم نہیں آتے جسٹس شاہ محمد سلیمان کو وائس چانسلر بنائیں۔
پہلی مرتبہ عارضی وائس چانسلر 1929 میں ہوئے۔ اس کے بعد یہ ایک بار اور عارضی وائس چانسلر رہے پھر اس کے بعد 1938 سے 1941 تک مستقل وائس چانسلر بنائے گئے اور وائس چانسلر کی حیثیت سے انہوں نے کئی اہم کام انجام دیے۔ ایک تو حکومت سے یونیورسٹی کے فنڈ میں اضافہ کروایا دوسرا یہاں صحافت کا کورس بھی انہوں نے شروع کروایا۔
یہ بھی پڑھیں:
اے ایم یو الومنائی ایسوسی ایشن گریٹر شکاگو نے خطیر رقم عطیہ کی
اے ایم یو کے سر شاہ سلیمان ہال کے چار مختلف ہاسٹل میں 700 سے زیادہ گریجوئٹ اور انڈر گریجوئٹ کے ساتھ ریسرچ سکالرز رہتے ہیں۔