جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اے ایم یو کے جونیئر ریسیڈنٹ ڈاکٹرز (جے آر) 17 جون سے 22 جون تک ہڑتال پر ہیں۔ یہ ڈاکٹرز ریزیڑنٹ ڈاکٹر ساتویں تنخواہ کمیشن کو نافذ نہ کئے جانے کی وجہ سے احتجاج پر ہیں۔
غور طلب ہے کہ جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی ایمرجنسی سروس بند ہونے سے تین لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ بتایا جاتا ہےکہ اس موت کے ذمہ دار ہرتال پر گئے ڈاکٹرس یونیورسٹی انتظامیہ اور سینئر ڈاکٹرس، انٹرنس، پیرا میڈیکل اسٹاف ہے۔
دس جون کو جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے تقریبا 100 جونیئر ڈاکٹرز احتجاج کرنے کے لیے دہلی کے جنتر منتر بھی گیے۔ احتجاجی ڈاکٹرز کی ملاقات مرکزی وزیر ہرشور دھن سے ہوئی۔ ملاقات کے دوران ڈاکٹرز نے ہرشوردھن کو ایک خط دیا۔
ریزیڈنٹ ڈاکٹر اسوسیشن کے صدر ڈاکٹر عبداللہ عظمی کا کہنا ہے کہ یہ ہڑتال 22 جون کو ختم ہوگی یا نہیں یہ جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) میں سبھی ڈاکٹر طے کریں گے کیونکہ یہ معاملہ صرف ان کا نہیں سب کا ہے۔
جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں تقریبا 450 جے آر، 80 ایس آر، 150 انٹرنس، سات سو سے آٹھ سو پیرامیڈیکل اسٹاف، 350 کنسلٹینٹ موجود ہیں۔ اس میں سے صرف ساڑھے چار سو جے آر ہرتال پر ہیں باقی ڈاکٹرز اور اسٹاف اپنی ذمہ داری کیوں نہیں نبھا رہے ہیں اس کے ذمہ دار یونیورسٹی انتظامیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ اچانک سے ہڑتال پر نہیں گئے ہیں۔
اے ایم یو انتظامیہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج و ہسپتال (جے این ایم سی ایچ) کے جونیئر اور سینئر ریزیڑنٹ ڈاکٹروں کے لیے ساتویں تنخواہ کمیشن کے مطابق نظر ثانی شدہ تنخواہ اور الاؤنس کے نفاذ کے لئے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) اور وزارت فروغ انسانی وسائل کے اہلکاروں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس پر مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔
اس سلسلے میں شیخ الجامعہ پروفیسر طارق منصور (یو جی سی) کو مکتوب لکھ کر آگاہ کیا کہ جی این ایم سی کے ریٹائرڈ ڈاکٹرز ساتویں تنخواہ کمیشن کو نافذ نہ کئے جانے کے خلاف اجتماعی طور سے چھٹی پر چلے گئے ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اور بنارس ہندو یونیورسٹی کے میڈیکل کالجوں اور یونیورسٹی کالج آف میڈیکل سائنس (یو سی ایم ایس) کے جونیئر وسینئر ریذیڑنٹ ڈاکٹروں کے لیے ساتویں تنخواہ کمیشن کی صفات سفارشات کو نافذ کیے جانے کے عمل میں تیزی لائی جائے۔
شیخ الجامعہ پروفیسر طارق منصور نے مظاہرہ کر رہے ڈاکٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ کام پر واپس آ جائیں تاکہ پریشان حال مریضوں کو علاج و معالجہ کی سہولیات فوری طور سے مل سکیں۔