سنہ 2016 میں گجرات وقف بورڈ کی میعاد مکمل ہونے کے بعد طویل عرصے تک حکومت نے وقف بورڈ کو بحال نہیں کیا لیکن جب گجرات وقف بورڈ کی نئے سرے سے تشکیل ہوئی تو ان میں پرانے اراکین کو ہی دوبارہ حکومت نے جگہ دے دی۔
وقف ایکٹ کے مطابق گجرات وقف بورڈ کا الیکشن کیا جانا چاہئے لیکن اس کے بر خلاف حکومت نے بغیر الیکشن کے بورڈ کی تشکیل کر دی۔ جس کے خلاف عمردراز چشمہ والا نے گجرات وقف بورڈ میں پی آئی ایل داخل کی ہے۔
عمردراز چشمہ والا نے بتایا کہ ہمارے مفاد عامہ کی عرضی کے سبب گجرات ہائی کورٹ نے گجرات وقف بورڈ کے خلاف ایک نوٹس بھی جاری کیا ہے اور ریاستی حکومت نے اس تعلق سے جواب دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر حکومت نے تسلیم کیا ہے کے وقف باڈی بنانے میں جلدبازی کے سبب وقف ایکٹ کے قوانین پر عمل نہیں کیا گیا۔ چشمہ والا نے مطالبہ کیا ہے کہ وقف باڈی کی دوبارہ تشکیل دی جائے اور وقف ایکٹ کے تحت الیکشن کرا کے وقف باڈی بنائی جائے۔
عمردراز چشمہ والا پی آئی ایل کے نتائج اور گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ایسے میں دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ معاملہ آگے کیسا رخ اختیار کرتا ہے اور دوبارہ وقف باڈی کا الیکشن ہوتا ہے یا نہیں۔