ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں محض چند روز میں مقبولیت کے تمام رکارڈ توڑ چکے مودی گمچھے کی بنائی پر پابندی عائدکر دی گئی ہے۔ اس کی ڈزائین کو اپنی ملکیت بتاتے ہوئے منی پور کے کاریگروں نے مرکزی حکومت سے اس کی بنائی پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
جس کے بعد مرکزی حکومت کی تجویز پر ریاستی حکومت نے مودی گمچھے کی بنائی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے وجہ سے ضلع کے بنکر کافی پریشان ہیں۔
قابل غور ہو کہ 11 اپریل کو جب وزیراعظم نریندر مودی لاک ڈاؤن 2 کا اعلان کرنے آئے تھے۔ انہوں نے اپنے گلے میں چھوٹے چیک کا ایک اگونچھا ڈال رکھا تھا۔ اس اگونچھے کی ڈزائین نے ضلع کے کل 5 ہزار سے زیادہ بنکروں میں نئی امید باندھی تھی۔ اسی کے فوراً بعد یہاں کے بنکروں نے بھی ویسا ہی اگونچھا بننا شروع کردیا اور اسے مودی اگونچھے کا نام دیا گیا۔ محض چند روز میں اس افنوچھے نے مقبولیت کے تمام رکارڈ توڑ دئے۔
لیکن یہ مقبولیت بنکروں کے لیے پریشانی کی سبب بھی بنی ہوئی ہے۔ جب یہ اگونچھا میڈیا کے ذریعہ منظر عام پر آیا تو منی پور کے کاریگروں نے اس کی ڈزائین کو اپنی ملکیت بتاتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا کیونکہ انہوں نے اس کی جی آئی کے لیے درخواست کر رکھی تھی۔ لہذ قانونی طور پر مودی گمچھے کی بنائی بارہ بنکی میں روکنی پڑی اور یہاں کے کاریگروں کو 15 روز میں تمام تیار مال فروخت کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ اس حکم نامے کے بعد سے ہی بنکرز پریشان ہیں۔
تمام بنکروں کے پاس بڑی تعداد میں مال تیار ہے اور کچھ مال بھی پڑا ہے۔ اسلئے 15 دن کے وقفے کو وہ کم مان رہے ہیں۔