خاتون ہوم گارڈ کی خلاف جیل انتظامیہ نے مقدمہ درج کرایا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ انیتا رانا چھ سے سات خاتون قیدیوں کو مختلف واٹس ایپ نمبر پر کال کراتی تھی۔ پانچ منٹ کی کال کے لئے سو روپے اور دس منٹ کی کال کے لیے دو سو روپے وصول کرتی تھی۔
اس کا انکشاف اس وقت ہوا جب خواتین کی بیرک میں تعینات خاتون ہوم گارڈ سے ایک موبائل فون اور چارجر ملا۔ خواتین ہوم گارڈز نے موبائل کپڑوں میں چھپا رکھا تھا اور اس سے 6 سے 7 نمبر پر واٹس ایپ کال کی گئی تھی۔
اس کے بعد جیل انتظامیہ نے جیل ایکٹ میں ویمن ہوم گارڈز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔
جیل سپرنٹنڈنٹ بھیم سین مکند کے مطابق لکسور جیل کے اندر موبائل فون استعمال کیے جارہے ہیں جس کی شکایت کی بنیاد پر خواتین کی بیرک میں قیدیوں اور ڈیوٹی پر معمور خواتین پولیس اہلکاروں کی تلاشی لی گئی تھی۔