الحاج زبیر الحسن غافل کا نام ادبی حلقوں میں بڑے ہی احترام سے لیا جاتا ہے۔ وہ طنز و مزاح کے بڑے شاعر تھے۔ ان کی معروف کتاب 'اجنبی شہر' 2006 میں شائع ہوئی تھی جسے کافی مقبولیت حاصل ہوئی۔
انہوں نے 1966 میں پورنیہ کالج سے بی ایس سی اور 1968 میں پٹنہ یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی تھی۔
1969 سے ارریہ کورٹ میں وکالت کی شروعات کی اور 2004 میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے۔
سبکدوش ہونے کے بعد غافل صاحب پورا وقت اردو ادب کے لئے وقف کر دیا تھا۔
1993 میں بہار اردو اکادمی کے مجلہ " زبان و ادب" کے ایک شمارہ میں ان کی شاعری پر ایک خصوصی مطالعہ پیش کیا گیا تھا.
زیبر الحسن غافل صاحب سماجی طور پر بھی بہت متحرک تھے ارریہ کے اکثر مسائل پر فکرمندی کا اظہار کرتے اور اس کے کے لئے تگ و دو کرتے ہوئے نظر آتے تھے۔
ضلعی اوقاف کمیٹی کے ضلی صدر کے عہدے پر رہتے ہوئے اقلیتی مسائل اور اقلیتی ہاسٹل کی تعمیر میں آپ کی جدوجہد کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
ای ٹی وی بھارت کی خبروں اور خصوصی اسٹوری کی بہت پذیرائی کرتےتھے۔