سنبھل: اتر پردیش میں سنبھل ضلع کے چندوسی علاقے میں کولڈ اسٹور کے حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 13 ہو گئی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی دوپہر کوتوالی علاقہ چندوسی کے گاؤں براہی کے نزدیک واقع اے آر کولڈ اسٹور کا ایک چیمبر منہدم ہوگیا، کئی کسان اور مزدور ملبے اور آلو کی بوریوں کے نیچے دب گئے تھے۔ جمعہ کی شام تک 23 لوگوں کو ملبے سے نکالا جا چکا تھا جن میں سے 13 کی موت ہو چکی ہے جبکہ چار زخمی مراد آباد میں زیر علاج ہیں۔ چھ کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ چندوسی تھانہ کے تحت کیتھل گاؤں کا رہنے والا ایک شخص رامویر کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ اس سے پہلے آج دوپہر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کی شام تیرتھنکر مہاویر میڈیکل کالج اسپتال کا دورہ کیا اور وہاں داخل چار کولڈ اسٹوریج ورکرس سے ملاقات کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے موجود ڈاکٹروں کو مریضوں کے مناسب علاج کی ہدایت کی۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ نے کہا کہ حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا دی جا رہی ہے، جب کہ زخمیوں کو مفت علاج کے ساتھ 50،000 روپے دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کسانوں کو کسان حادثہ انشورنس اسکیم کے تحت پانچ لاکھ روپے کی رقم دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرادآباد کے ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو حادثے کی تحقیقات کرے گی۔ تحقیقات میں جو بھی قصوروار پایا گیا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ راحت اور بچاؤ کا کام ابھی بھی جاری ہے۔ اس کے لیے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے جوانوں کے ساتھ ساتھ مقامی فائر بریگیڈ اور پولیس اہلکار کام کر رہے ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ منیش بنسل نے جمعہ کو بتایا کہ جمعرات کی دوپہر کوتوالی علاقے میں چندوسی علاقے کے گاؤں براہی کے نزدیک اے آر کولڈ اسٹور کا ایک چیمبر گر گیا، جس میں کئی کسان اور مزدور ملبے اور آلو کی بوریوں کے نیچے دب گئے۔ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔ اس دوران کنکریٹ کی چھت کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے اور اب آلو کی بوریاں اور چٹوں کو ہٹایا جا رہا ہے۔
یواین آئی