پڈوچیری میں کانگریس-ڈی ایم کے کی اتحادی حکومت اقتدار سے بے دخل ہو گئی ہے۔ پیر کے روز وزیر اعلیٰ نارائن سامی کو ایوان میں اعتماد کا ووٹ ثابت کرنا تھا لیکن اس سے قبل ہی نارائن سامی ایوان سے واک آؤٹ ہو گئے جس کے بعد پڈوچیری اسمبلی کے اسپیکر نے اعلان کیا کہ یہاں نارائن سامی حکومت اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔ اس کے بعد وزیر اعلی نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
واضح ہو کہ گذشتہ ہفتے متعدد ارکان اسمبلی کے استعفے کے بعد کانگریس حکومت مشکل میں پڑ گئی تھی۔ اتوار کے روز بھی دو اراکین اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد وی نارائن سامی کے پاس صرف 11 ایم ایل اے بچے تھے لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں کے پاس کل 14 ایم ایل اے ہیں۔
پڈوچیری کے نومنتخب ڈپٹی گورنر تمیلیسائی سوندراراجن نے وزیر اعلیٰ وی نارائن سامی کو اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دی تھی۔ یہ ہدایت گورنر کے ذریعہ اس وقت دی گئی جب اپوزیشن نے حکمران کانگریس- ڈی ایم کے کے اتحادی حکومت کی اکثریت کھونے کا دعویٰ کیا۔ وی نارائن سامی بار بار یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ ان کے پاس اکثریت ہے، یہاں تک کہ انہوں نے ایوان میں یہ بھی کہا کہ ان کی اکثریت ہے لیکن وہ ووٹنگ سے پہلے ہی واک آؤٹ ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: پڈوچیری: کانگریس کے ایک اور رکن اسمبلی نے دیا استعفیٰ
واضح رہے کہ کانگریس کے لکشمی نارائن اور ڈی ایم کے کے رکن اسمبلی وینکٹیشن کے اتورا کے روز استعفیٰ دینے کے بعد 33 رکنی اسمبلی میں کانگریس ڈی ایم کے اتحاد کے ارکان اسمبلی کی تعداد 11 رہ گئی جبکہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے پاس 14 ارکان اسمبلی ہیں۔