جماعت اسلامی ہند نے یوکرین-روس جنگ پر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ”جنگ سے کسی مسئلے کا حل نہیں نکلتا بلکہ یہ خود ایک مسئلہ ہے جس میں جانی و مالی نقصان کے سوا کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ لہٰذا دونوں ملکوں کے درمیان جلد سے جلد تنازعات ختم کئے جائیں، جنگ بندی ہو اور سفارتی عمل شروع کیا جائے۔ Jamaat E Islami Hind React on Russia Ukraine War
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر انجینئر سلیم نے کہا کہ اس جنگ کی وجہ سے یوکرین میں پھنسے ہوئے بھارتی طلباء اور شہریوں کو ممکنہ راستوں کا استعمال کرتے ہوئے جلد از جلد ملک واپس لانے کے عمل میں تیزی لانی چاہیے اور یوکرین میں ہلاک ہونے والے طلباء کے والدین اور رشتہ داروں سے ہمدردی و تعزیت کی جائے۔
انہوں نے اس بات پر شدید رنج و افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کے موجودہ اسمبلی انتخابات میں بعض پارٹیاں یوکرینی بحران کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہیں، یہ عمل نامناسب اور غیر انسانی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Muslim students barred entry in hijab: کالج میں حجاب پر پابندی کے خلاف سخت ردعمل
جماعت اسلامی کے نائب صدر نے ان خدشات کا بھی اظہار کیا کہ یوکرینی بحران کے نتیجے میں پٹرول، ڈیزل اور ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے، لہٰذا ریاستی و مرکزی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ ممکنہ اضافے پر قابو پانے کے لئے موثر اقدامات کرے“۔
میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے سکریٹری شعبۂ ملکی امور محمد احمد نے اترپردیش میں اپنے دورے کے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب لوگوں میں کافی بیداری آئی ہے اور گاؤں کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگ بھی اب سیاسی پارٹیوں کی جانب سے پولرائزیشن کے ہتھکنڈوں کو مسترد کررہے ہیں۔