ETV Bharat / bharat

نربھیا کیس میں تاخیر: سزائے موت  کے معاملے کے لیے گائڈ لائن

سپریم کورٹ نے قانونی داؤ پیچ کے ذریعے قصورواروں کی پھانسی سے بچنے کے التزام کو ذہن میں رکھتے ہوئے سزائے موت کے معاملے میں اپیل پر چھ ماہ کے اندر سماعت شروع کرنے کا باضابطہ فیصلہ کیا ہے۔

Important decision of the Supreme Court
سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
author img

By

Published : Feb 14, 2020, 10:24 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 9:11 AM IST

عدالت کی جانب سے جمعہ کو جاری سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ نئے نظم کے مطابق اگر ہائی کورٹ پھانسی کی سزا کی تصدیق کرتا ہے اور عدالت عظمیٰ اس اپیل پر سماعت کی رضامندی ظاہر کرتا ہے تو چھ ماہ کے اندر معاملے کو تین ججوں کی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے درج کیا جائے گا، چاہے اپیل تیار ہو یا نہ ہو۔

اس کے بعد سپریم کورٹ رجسٹری اس سلسلے میں پھانسی کی سزا سنانے والی عدالت کو اس کی اطلاع دے گی اور 60 دن کے اندر یا جو وقت طے ہوگا اس کے اندر معاملے سے متعلق تمام ریکارڈ عدالت کو بھیجا جائے گا۔

سپریم کورٹ کے اس سرکاری حکم کو نربھیا کے قصورواروں کی پھانسی میں ہونے والی تاخیر سے جوڑ کر دیکھا جا سکتا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے نربھیا کے قصورواروں کی پھانسی کی سزا پر 13 مارچ 2014 کو مہر لگا دی تھی لیکن عدالت عظمی میں اپیل پر سماعت اور فیصلہ آنے میں تقریبا پانچ سال لگ گئے تھے۔

غور طلب ہے کہ 18 دسمبر 2019 کو سپریم کورٹ نے تمام چار قصورواروں کی اپیل مسترد کر دی تھی۔

نربھیا معاملے کی نچلی عدالت میں سماعت فوری ہوئی تھی۔ نچلی عدالت نے ایک برس سے بھی کم وقت لیتے ہوئے 10 ستمبر 2013 کو فیصلہ سنا دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے بھی ایک سال سے کم وقت لیا تھا، جبکہ عدالت عظمی میں پانچ سال لگ گئے تھے۔

نربھیا کے قصوروار قانون کی کوتاہیوں کا فائدہ اٹھا کر آج بھی پھانسی کی تاریخ مؤخر کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔

عدالت کی جانب سے جمعہ کو جاری سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ نئے نظم کے مطابق اگر ہائی کورٹ پھانسی کی سزا کی تصدیق کرتا ہے اور عدالت عظمیٰ اس اپیل پر سماعت کی رضامندی ظاہر کرتا ہے تو چھ ماہ کے اندر معاملے کو تین ججوں کی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے درج کیا جائے گا، چاہے اپیل تیار ہو یا نہ ہو۔

اس کے بعد سپریم کورٹ رجسٹری اس سلسلے میں پھانسی کی سزا سنانے والی عدالت کو اس کی اطلاع دے گی اور 60 دن کے اندر یا جو وقت طے ہوگا اس کے اندر معاملے سے متعلق تمام ریکارڈ عدالت کو بھیجا جائے گا۔

سپریم کورٹ کے اس سرکاری حکم کو نربھیا کے قصورواروں کی پھانسی میں ہونے والی تاخیر سے جوڑ کر دیکھا جا سکتا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے نربھیا کے قصورواروں کی پھانسی کی سزا پر 13 مارچ 2014 کو مہر لگا دی تھی لیکن عدالت عظمی میں اپیل پر سماعت اور فیصلہ آنے میں تقریبا پانچ سال لگ گئے تھے۔

غور طلب ہے کہ 18 دسمبر 2019 کو سپریم کورٹ نے تمام چار قصورواروں کی اپیل مسترد کر دی تھی۔

نربھیا معاملے کی نچلی عدالت میں سماعت فوری ہوئی تھی۔ نچلی عدالت نے ایک برس سے بھی کم وقت لیتے ہوئے 10 ستمبر 2013 کو فیصلہ سنا دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے بھی ایک سال سے کم وقت لیا تھا، جبکہ عدالت عظمی میں پانچ سال لگ گئے تھے۔

نربھیا کے قصوروار قانون کی کوتاہیوں کا فائدہ اٹھا کر آج بھی پھانسی کی تاریخ مؤخر کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 9:11 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.