دیوالی روشنیوں کی چمک دمک آتش بازی کا ہی تہوار نہیں بلکہ یہ مٹھائیوں کا بھی زبردست تہوار ہے۔
دیوالی میں ایک طرف جہاں دیوں اور قمقموں سے گلیاں چمک اٹھتی ہیں وہی گھروں میں ہفتوں تک مختلف انواع و اقسام کی مٹھائیاں بھی خوب کھانے کو ملتی ہیں۔
دیوالی کے موقع پر عموما بازاروں میں مٹھائیوں کی مانگ بڑھ جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ منافع خور کاروباری حلوائی بازار کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ملاوٹی مٹھائیوں کو بازار میں فروخت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
ایسی ملاوٹ کی اشیاء لوگوں کی صحت کے لیے نہایت ہی خطرناک ہوتی ہیں، حالیہ دنوں میں میرٹھ کی فوڈ اور ڈرگ محکمے نے دس لاکھ کا ملاوٹی کھویا ضبط کیا تھا۔
ایسے میں زیادہ تر لوگ میدے، پاؤڈر، دودھ اور کھوئے کے مٹھائیوں کو چھوڑکر میرٹھ کی روایتی مٹھائی گجک اور ریوڑی کے جانب راغب ہو رہے ہیں۔
مغربی اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں خاص طور پر گُڑ بڑے پیمانے پر تیار کیے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس خطے میں گڑ کی مٹھائیوں کی کافی مانگ ہے۔
میرٹھ میں گڑ اور تل سے تیار کی جانے والی گجک اور ریوڑی سردی کے موسم کی تو خاص مٹھائی ہے ہی ساتھ ہی دیوالی کے اس خوبصورت موقع پر بھی لوگ کھوئے کی مٹھائی کی جگہ میرٹھ کی روایتی مٹھائی ریوڑی اور گجک کو پسند کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: دیوالی کے پیش نظر شہر میں مزید رونق
ریوڑی اور گجک کی خاصیت یہ ہے کہ موسم سرما میں صحت و تندرستی کے اعتبار سے بھی توانائی بخشتا ہے، اور زیادہ دن تک خراب نہیں ہوتا ہے ایسے میں عوام کا رجحان ریوڑی اور گجک کے جانب زیادہ بڑھ رہا ہے۔