شرجیل نے کچھ روز قبل علی گڑھ میں ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر آسام کو ہندوستان سے الگ کر دیا جائے تب یہ ہماری بات سنیں گے۔
جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کو ان کے متنازعہ بیان کے لیے دہلی پولیس نے آج بہار کے جہان آباد ضلع کے پاس واقع کاکو سے گرفتار کیا ہے۔
دلی پولیس نے ممبئی پٹنہ اور دلی میں شرجیل کی تلاش میں چھاپے ماری کی تھی پولیس کو ڈر تھا کہ اگر وہ بہار کے راستے نیپال چلا گیا تو واپس لانے میں دشواری ہوگی۔
دہلی پولیس نے سوموار کو بتایا تھا کہ اسے آخری بار 25 جنوری کو پٹنہ کے پھلواری شریف میں دیکھا گیا تھا۔
شرجیل نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر آسام کو ہندوستان سے الگ کر دیا جائے تب یہ لوگ ہماری بات سنیں گے۔
شرجیل امام کی گرفتاری پر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ کسی کو بھی ایسا کچھ نہیں کرنا چاہیے جو ملک کے مفاد میں نہ ہو الزام اور گرفتاری کے معاملے پر عدالت فیصلہ کرے گی۔