مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین سندیپ کپور کا کہنا ہے کہ مشروقی دہلی میونسپل کارپوریشن کے علاقے سیماپوری شمشان گھاٹ، غازی پور سمشان گھاٹ اور کڑکڑڈوما سمشان گھاٹ کو کورونا مریضوں کی لاشوں کے آخری رسوم کے لیے نشان زد کیا گیا ہے نیز بلند مسجد قبرستان اور ملا کالونی قبرستان میں کورونا مریضوں کی لاشوں کی تدفین کے لیے شناخت کی گئی ہے لیکن کورونا سے اس قدر اموات ہورہی ہے کہ سمشان گھاٹ میں لائن لگانا پڑرہا ہے اور قبرستان میں جگہ کم پڑرہی ہے۔
ہفتے کے روز تک مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں کورونا مریضوں کی 104 لاشوں کے آخری رسوم یا تدفین کیا گیا ہے۔ نیز 32 مشتبہ مریضوں کی لاشوں کو دفن کیا گیا ہے یا ان کا تدفین کیا گیا تھا۔
سندیپ کپور کے مطابق سیماپوری سمشان گھاٹ میں مثبت لاشیں33، غازی پور کے شمشان گھاٹ میں مثبت لاشیں 13، مشتبہ لاشیں 4، کرکرڈوما شمشان گھاٹ میں مثبت لاشیں 36 اور 5 مشتبہ لاشوں کو جلایا گیا ہے جبکہ ملا کالونی قبرستان میں 10مثبت ، 7 مشتبہ لاشیں اور بلند مسجد قبرستان میں14 مثبت اور16 مشتبہ لاشوں کو سپرد خاک کیا گیا ہے۔
سندیپ کپور کا کہنا ہے کہ مشرقی دہلی میں کورونا مریضوں یا مشتبہ مریضوں کے اْخری رسومات کا اعداد و شمار گذشتہ 8 دن سے ہے کیونکہ 8 دن پہلے ہی دہلی کے مشرقی کارپوریشن کے شمشان گھاٹ میں کورونا لاشوں کے آخری رسومات کی اجازت دی گئی ہے۔
سندیپ کپور نے کہا کہ کورونا سے ہونے والی اموات ایک ایسی تعداد میں ہو رہی ہیں کہ آخری رسوم کے لیے سمشان گھاٹ میں قطاریں لگائی جارہی ہیں اور قبرستان میں جگہ کم ہوگئی ہے۔ کپور نے کہا کہ قبرستان کی جگہ کے انتظامات کیے جارہے ہیں جس کے لیے اہلکاروں کو ہدایت دی گئی ہے۔