ریاست اترپردیش میں ضلع میرٹھ کے نراڑھا گاؤں کے سرکاری اسکول میں اساتذہ بچوں كو آن لائن تعلیم تو مہیا کرا رہے ہیں لیکن گاؤں میں غریب طلبا اور ان کے والدین کے پاس وسائل کی قلت ہے۔
طلبا کے پاس اسمارٹ فون کا نہ ہونا اور ساتھ ہی انٹر نیٹ کی دستیابی بھی نہ ہونے سے والدین بھی سخت پریشان ہیں اور وه حکومت سے اسکولز كو شرائط کے ساتھ کھولنے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں ۔
بتادیں کہ كورونا انفیکشن کے خطرے کے ضمن حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق آن لائن تعلیم كو ہر بچے تک پہنچانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
میرٹھ کے اس سرکاری اسکولز کے اساتذہ کی جانب سے کوشش تو جاری ہے لیکن آن لائن تعلیم صرف 10 فی صد بچوں تک ہی پہنچ پا رہی ہے۔
اسکول کے اساتذہ اس کی سب سے بڑی وجہ بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ گاؤں میں انٹر نیٹ خدمات دستیاب نہیں ہے۔
حکومت کی جانب سے آن لائن تعلیم کی فراہمی کے تمام تر دعووں کے باوجود اب بھی غریب اور دیہی طلبا میں تشویش ہے۔ کیونکہ ان کے پاس آن لائن کا سب سے بنیادی ذریعہ اینڈ ریڈ موبائل یا لیٹ ٹاپ نہیں ہے۔
اس ضمن میں والدین بھی سخت پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اینڈ ریڈ موبائل یا لیٹ ٹاپ نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بچوں کا تعلیمی برس ضائع ہوسکتا ہے۔
- مزید پڑھیں: بچوں کو تعلیم دینے کا انوکھا طریقہ
والدین کا کہنا ہے کہ حکومت احتیاطی تدابیر کے ساتھ اسکولز میں تعلیم کا دوبارہ آغاز کردے۔یہ ہوسکتا ہے کہ تمام طلبا کے بجائے تعداد کو کم کر دو سے چار شفٹز میں تعلیم مہیا کی جائے اور پھر سے تعلیمی نظام کو پٹری پر لایا جا سکیں۔