آر پی ایف کا کہنا ہے کہ پانچ روہنگیا مسلمان مشتبہ حالت میں گوہاٹی ریلوے اسٹیشن میں گھوم رہے تھے، لیکن پولیس کو دیکھ کر دو افراد وہاں سے فرار ہو گئے۔
ریلوے اہلکاروں نے جب بچے ہوئے تین لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ میانمار کے رہنے والے ہیں اور منی پور میں آٹھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد رہا ہو ئے ہیں۔
گرفتار لوگوں نے ٹرین کے ذریعے دہلی جانے کی بات قبول کی۔ اس کے بعد آر پی ایف نے ان تینوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
کچھ وقت کے بعد باقی دو لوگوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ ان کے پاس سے برما میں بننے والے سگریٹ اور پینے کی چیزیں برآمد کی گئی ہیں۔
آر پی ایف کے مطابق ان روہنگیائی مسلموں نے قبول کیا کہ وہ دہلی میں واقع ڈیٹینشن کیمپ جا رہے تھے اور وہ لوگ منی پور کے راستے بھارت میں داخل ہوئے ہیں۔
گرفتار ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے، اس کے پاس سے بھارتی آدھار کارڈ برآمد کیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والوں کی پہنچان شاہناز، محمد زبیر، محمد کمل حسین، نورالحکیم اور کلیم اللہ کے طور پر کی گئی ہے۔
آر پی ایف نے قانونی کارروائی کے لیے ان پانچوں افراد کو جی آر پی کے حوالے کر دیا ہے۔ جی آر پی نے اس حوالے سے ایف آئی آر درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔