ستنا کے راہیک وارہ گاؤں کے ایک 6 سالہ معصوم بچے کا اغوا کرنے کے بعد اغوا کرنے والوں نے 2 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن گذشتہ روز ہی گھر کے پیچھلے حصے میں بچے کی لاش ملی۔
اطلاعات کے مطابق بچے کے گھر ایک فون آیا جس میں اغوا کرنے والوں نے دو لاکھ روپے کا مطالبہ کیا، بچے کے گھر والوں نے ناگور پولیس اسٹیشن میں اس کی رپورٹ درج کرائی، ناگود پولیس نے کئی افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی، لیکن مجرم تک نہیں پہنچ سکی۔
ستنا کے ایس پی سنتوش سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی کہ 2 لاکھ روپیے کے مطالبے کا فون آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بچے کا قتل کردیا گیا اور اس کی لاش گھر کے پیچھلے حصے میں ڈال دی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 12 فروری کو جڑواں بھائی پریانش اور شریانش کو ستنا میں اسکول بس سے اغوا کیا گیا تھا، اس کے بعد 23 فروری کو دونوں کی لاش اترپردیش کےضلع باندہ کے قریب یمنا ندی کے پاس ملی تھی۔