ETV Bharat / state

فرقہ وارانہ فسادات پر وزیراعظم کی خاموشی افسوسناک

وادی کشمیر میں 14 فروری کو نیم فوجی دستوں پر خودکش حملے کے بعد وادی کشمیر کی عوام سہمی ہوئی ہے۔

author img

By

Published : Feb 20, 2019, 9:35 PM IST

Updated : Feb 20, 2019, 10:34 PM IST

سینیئر صحافی الطاف حسین

فوج کو کھلی چھوٹ دینے کے اعلان کے بعد یہاں کے لوگ مزید تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وادی کے سینیئر صحافی الطاف حسین نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ریاست کی مجموعی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

سینیئر صحافی الطاف حسین
انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تقسیم کے وقت بھی ملک کا سیکولر کردار برقرار رہا، مگر لیتھپورہ سانحہ کے بعد نہ صرف جموں میں بلکہ ریاست سے باہر بھی فرقہ وارانہ فسادات کو جنم دیا گیا۔

حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت بھارت کی دیگر ریاستوں میں کشمیری طلبا اور تجارت پیشہ افراد کو تنگ کیا جا رہا ہے مگر اس معاملے پر مرکزی حکومت پوری طرح خاموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مسٔلے کو سیاسی رنگ دیا جارہا ہے تاکہ آنے والے انتخابات میں اس سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔

علیحدگی پسند رہنماوں کی سکیورٹی ہٹائے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس سے کشمیر کی سیاست پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔

فوج کو کھلی چھوٹ دینے کے اعلان کے بعد یہاں کے لوگ مزید تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وادی کے سینیئر صحافی الطاف حسین نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ریاست کی مجموعی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

سینیئر صحافی الطاف حسین
انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تقسیم کے وقت بھی ملک کا سیکولر کردار برقرار رہا، مگر لیتھپورہ سانحہ کے بعد نہ صرف جموں میں بلکہ ریاست سے باہر بھی فرقہ وارانہ فسادات کو جنم دیا گیا۔

حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت بھارت کی دیگر ریاستوں میں کشمیری طلبا اور تجارت پیشہ افراد کو تنگ کیا جا رہا ہے مگر اس معاملے پر مرکزی حکومت پوری طرح خاموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مسٔلے کو سیاسی رنگ دیا جارہا ہے تاکہ آنے والے انتخابات میں اس سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔

علیحدگی پسند رہنماوں کی سکیورٹی ہٹائے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس سے کشمیر کی سیاست پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔

Intro:فرقہ وارانہ فسادات پر وزیر اعظم کی چپی قابل افسوس۔سینئر صحافی


Body:وادی کشمیر میں 14 فروری کو نیم فوجی دستوں پر خودکش حملے کے بعد وادی کشمیر کے عام لوگ سہمے ہوئے ہیں
فوج کو کھلی چھوٹ دینے کے اعلان کے بعد یہاں کے لوگوں میں اب مزید تشویش میں مبتلہ ہوگئے ہیں ۔
ان باتوں کا اظہار وادی کے سینئر صحافی الطاف حسین نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ریاست کی مجموعی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا
انہوں نے کہا کہ بھارت پاک کے درمیان بٹاوارے کے وقت بھی ملک میں سیکولر کردار کو بر قرار رکھا گیا ۔مگر لیتہ پورہ واقع کے بعد نہ صرف جموں میں بلکہ ریاست سے باہر بھی فرقہ وارانہ فسادات کو جنم دیاگیا ۔ جو اس وقت ملک کے لیڈران کے ایک لحمہ فکریا ہے۔
صحافی الطاف حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت بھارت کی باقی ریاستوں میں کشمیری طلبہ اور تجارت پیشہ افراد کو تنگ طلب کیا جارہاہے۔مگر اس معاملے پر مرکزی سرکار پوری طرح سے خاموش تماشائی کا رود ادا کر رہی ہے ۔اور ملک میں فرقہ پرست قوتوں کو مزید تقویت ملی ہے۔

انہوں نے کہا اس مسلے کو سیاسی رنگ دیا جارہا ہے تاکہ آنے والے انتخابات میں اسے فائدہ فائدہ اٹھایا جاسکے۔

علحیدگی پسندوں کو سیکورٹی ہٹایا جانے پر انہوں نے کہا کہ اسے کشمیر کی سیاست پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا ۔


انہوں نےمزید کہا۔۔۔



Conclusion:
Last Updated : Feb 20, 2019, 10:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.