ان کا کہنا تھا:' اگر دفعہ 35 اے کو کالعدم کیا گیا تو ریاست میں حالات اروناچل پردیش سے بھی بدتر ہو جائیں گے'۔
سرینگر میں نیشنل کانفرنس کے دفتر میں ورکرس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ'' وہ کسی کو دھمکی نہیں دے رہے ہیں لیکن ایک ذمہ دار شہری ہونے کے باعث آپ کو متنبہ کرتا ہوں کہ دہلی کی سوچ درست نہیں ہے''۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کے لیے ماحول سازگار بنائیں اور انتخابات کرائے اور نئی منتخب حکومت فیصلہ کرے گی کہ دفعہ 35 اے کا دفاع کیسے کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وادی کشمیر میں ہر انتخابات سے پہلے تیسرے محاذ کھڑے کیے جاتے ہیں جس کا صاف مقصد ہے کہ کشمیری عوام کی آواز کو کمزور کیا جائے۔