قابل ذکر ہے مرکزی حکومت نے گذشتہ روز جماعت اسلامی جموں کشمیر پر پانچ سالہ پابندی عائد کی ۔
اس سے قبل حکام نے وادی کے طول وعرض میں چھاپوں کے دوران جماعت اسلامی جموں کشمیر کے امیر جماعت ڈاکٹر عبدالحامد فیاض سمیت قریب تین سو سرگرم کارکنوں کو گرفتار کیا ۔
![جماعت اسلامی](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/images/2582216_694_3410d04e-7e07-4ad1-92fb-3a0d5b6d89c4.png)
جماعت اسلامی جموں وکشمیر کی طرف سے جمعہ کی شام دیر گئے یہاں جاری ایک بیان میں کہا گیا 'وزارت داخلہ گورنمٹ آف انڈیا کی جانب سے جماعت اسلامی جموں وکشمیر پر جو پابندی عائد کی گئی وہ سراسر غیر آئینی، غیر جمہوری اور غیر اخلاقی ہے'۔
'پابندی کے جواز میں جماعت پر جو بھی الزامات عائد کئے گئے ہیں وہ سراسر جھوٹ ا ور بے بنیاد ہیں۔ جماعت اسلامی جموں وکشمیر اس پابندی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لئے عدالت کا رخ کرے گی، اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے صلح مشورے کئے جارہے ہیں'۔
بیان میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی ایک پر امن دستوری جماعت ہے اور اس کی تمام تر سرگرمیاں ظاہر و باہراور عیاں ہیں۔
اس میں کہا گیا 'دعوت دین، عوامی فلاح و بہبود اور احترام انسانیت کے لیے کام کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ جماعت اپنے وابستگان اور متوسلین کو متوجہ کرتی ہے کہ وہ صبر اور نظم و ضبط سے کام لے کر اپنی سابقہ روایات کو قائم و دائم رکھیں اور پُر امن و پر سکون رہتے ہوئے بھروسہ رکھیں کہ خدائے ذوالجلال حالات کو ہمارے لیے پھر ساز گار بنائے گا'۔
![undefined](https://s3.amazonaws.com/saranyu-test/etv-bharath-assests/images/ad.png)
دریں اثنا وادی کشمیر میں تقریباً تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے 'جماعت اسلامی جموں کشمیر' پر مرکزی حکومت کی طرف سے عائد پانچ سالہ پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔