ETV Bharat / state

'گورنر آئین میں ترمیم نہیں کر سکتے' - satya pal malik

سابق رکن اسمبلی انجینیئر رشید نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ مرکز اور ان کے نمائندے گورنر ریاست میں نہ تو منمانی کرسکتے ہیں اور نہ ہی غیر آئینی فیصلے۔

rr
author img

By

Published : Mar 1, 2019, 9:37 PM IST

مرکزی حکومت نے گزشتہ روز ریاست جموں و کشمیر کے اقتصادی طور پر کمزور طبقات، درج فہرست ذات و قبائل اور بین الاقوامی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں لوگوں کیلئے سرکاری ملازمت اور ترقی میں رعایت دینے کے قانون کو ریاست میں نافذ کرکے ریاستی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔

تاہم ریاست میں مختلف طبقات سے وابستہ لوگوں نے مرکزی حکومت کے اس حکم نامے اور ریاستی گورنر ستیہ پال ملک پر تنقید کی ہے۔

سابق رکن اسمبلی انجینیئر رشید نے کہا 'ریاستی گورنر ستیہ پال ملک ریاست میں جمہوری حکومت کے نہ ہونے کے باعث آئین میں ترمیم کرکے ایسے فیصلے نہیں لے سکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے کرنے سے مرکزی حکومت ریاست کے خصوصی تشخص کو پامال کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی آئین میں ترمیم کرنے کے فیصلے منتخبہ حکومت پر چھوڑ دینے چاہئے۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں سینیئر وکیل محمد اشرف وانی نے کہا 'ریاست میں چونکہ اس وقت منتجب حکومت نہیں ہے تو گورنر ایسے فیصلے نہیں لے سکتے ہیں'۔

undefined

انہوں نے کہا کہ آئین میں گورنر کی طرف سے ترمیم کرنا غیر جمہوری اور غیر قانونی بھی ہے۔

مرکزی حکومت نے گزشتہ روز ریاست جموں و کشمیر کے اقتصادی طور پر کمزور طبقات، درج فہرست ذات و قبائل اور بین الاقوامی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں لوگوں کیلئے سرکاری ملازمت اور ترقی میں رعایت دینے کے قانون کو ریاست میں نافذ کرکے ریاستی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔

تاہم ریاست میں مختلف طبقات سے وابستہ لوگوں نے مرکزی حکومت کے اس حکم نامے اور ریاستی گورنر ستیہ پال ملک پر تنقید کی ہے۔

سابق رکن اسمبلی انجینیئر رشید نے کہا 'ریاستی گورنر ستیہ پال ملک ریاست میں جمہوری حکومت کے نہ ہونے کے باعث آئین میں ترمیم کرکے ایسے فیصلے نہیں لے سکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے کرنے سے مرکزی حکومت ریاست کے خصوصی تشخص کو پامال کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی آئین میں ترمیم کرنے کے فیصلے منتخبہ حکومت پر چھوڑ دینے چاہئے۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں سینیئر وکیل محمد اشرف وانی نے کہا 'ریاست میں چونکہ اس وقت منتجب حکومت نہیں ہے تو گورنر ایسے فیصلے نہیں لے سکتے ہیں'۔

undefined

انہوں نے کہا کہ آئین میں گورنر کی طرف سے ترمیم کرنا غیر جمہوری اور غیر قانونی بھی ہے۔

Intro:مرکزی سرکار نے گزشتہ روز جموں کشمیر کے اقتصادی طور پر کمزور لوگ، ذات و قبائل طبقہ اور بینالاقوامی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں مکینوں کیلئے سرکاری ملازمت اور ترقی دینے میں رعایت دینے کے قانون کو ریاست میں بھی نافز کرکے ریاستی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔



Body:تاہم ریاست میں مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے مرکزی سرکار کے اس حکمنامے پر تنقید کی اور گورنر ستیہ پال ملک کو نشانہ بنایا۔

سابق رکن اسمبلی انجینئر رشید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا
کہ ریاستی گورنر منتخب سرکار نہ ہونے کے باعث آیئن میں ترمیم کرکے ایسے فیصلے نہیں لے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے کرنے سے مرکزی سرکار ریاست کے خصوصی تشخص کو پامال کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے آئین میں ترمیم کرنے کے فیصلے منتخب سرکار پر چھوڑنے چاہئے۔

قانونی مبصرین کا کہنا ہے کہ ریاستی آیئن میں ترمیم کرنا غیر قانونی ہے۔

ریاستی عدالت عالیہ میں سینئر وکیل محمد اشرف وانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ریاست میں چونکہ منتجب سرکار نہ ہونے کے باعث گورنر ایسے فیصلے نہیں لے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا آئین میں گورنر کی طرف سے ترمیم کرنا غیر جمہوری اور غیر قانونی ہے۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.