ETV Bharat / state

کشمیر : 17 سالہ لڑکی کی خود کشی

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے مورن علاقے میں قابل اعتراض تصاویر وائرل ہونے کے بعد ایک لڑکی نے خودکشی کر لی۔

کشمیر : 17 سالہ لڑکی کی خود کشی
author img

By

Published : Mar 7, 2019, 8:34 PM IST

اہلخانہ نے الزام عائد کیا کہ ایک نوجوان قابل اعتراض تصاویر وائرل کرکے لڑکی کو بلیک میل کرنا چاہتا تھا۔

لڑکی کے والد نے الزام عائد کیا کہ 'مدثر احمد نامی نوجوان نے ان کی تصاویر فیس بُک پر وائرل کر دی جس کی وجہ سے میری بیٹی نے زہر کھا لیا'۔

کشمیر : 17 سالہ لڑکی کی خود کشی

انہوں نے کہ مدثر احمد نے ان کی بیٹی کو خود کشی پر مجبور کیا۔

لڑکی کے والد شوکت احمدنجار نے کہا کہ انہیں فوری طور ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ان حالت نازک دیکھ کر سرینگر ہسپتال ریفر کیا گیا، جہاں آج صبح ان کا انتقال ہو گیا۔

شوکت احمد نے کہا کہ اس لڑکے کو جلد از جلد گرفتار کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

نمائندے کے مطابق یہ خبر پھیلتے ہی علاقے میں سننی پھیل گئی۔

نمائندے نے بتایا کہ ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کرکے لڑکی کی جسد کھاکی کو اہلخانہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ادھر ایس ایس پی پلوامہ شری چندن کولی نے کہا کہ پولیس نے اس معاملے پر ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے۔

اہلخانہ نے الزام عائد کیا کہ ایک نوجوان قابل اعتراض تصاویر وائرل کرکے لڑکی کو بلیک میل کرنا چاہتا تھا۔

لڑکی کے والد نے الزام عائد کیا کہ 'مدثر احمد نامی نوجوان نے ان کی تصاویر فیس بُک پر وائرل کر دی جس کی وجہ سے میری بیٹی نے زہر کھا لیا'۔

کشمیر : 17 سالہ لڑکی کی خود کشی

انہوں نے کہ مدثر احمد نے ان کی بیٹی کو خود کشی پر مجبور کیا۔

لڑکی کے والد شوکت احمدنجار نے کہا کہ انہیں فوری طور ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ان حالت نازک دیکھ کر سرینگر ہسپتال ریفر کیا گیا، جہاں آج صبح ان کا انتقال ہو گیا۔

شوکت احمد نے کہا کہ اس لڑکے کو جلد از جلد گرفتار کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔

نمائندے کے مطابق یہ خبر پھیلتے ہی علاقے میں سننی پھیل گئی۔

نمائندے نے بتایا کہ ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کرکے لڑکی کی جسد کھاکی کو اہلخانہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ادھر ایس ایس پی پلوامہ شری چندن کولی نے کہا کہ پولیس نے اس معاملے پر ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے۔

Intro:سوشل میڈیا نے پوری دنیا کو اگرچہ ایک مٹھی میں سمٹا ہے وہی اسے سوشل میڈیا سے کئی لوگوں کی جان بھی چلی گئی ہے اور کئی لوگوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ بھی اسے سوشل میڈیا کی وجہ سے کیا۔

اسی ہی ایک کہانی ہے مورن پلوامہ کی رہنے والے ایک 17سالہ لڑکی جس کی ناقابل دید کچھ تصویری ایک لڑکے نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردے جس کی وجہ سے اس لڑکی نے زہر کھاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔

یہ بات پوری مورن پھیلنے سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڈ گئی۔تاہم اس مذکورہ لڑکی کو اگرچہ ضلع ہسپتال پلوامہ لیاگیا خہاٰں اس کی موت واقع ہوے۔ اس کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کرکے اس کی لاشیں اس کے لواحقین کے حوالے کیا۔

اس حوالے سے جب ہم نے اس لڑکی کے گھروالوں سے بات کی تو انہوں نے انصاف کی اپیل کی اور مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائیں تاکہ ہمیں انصاف ملے۔

مذکورہ لڑکی کے رشتہ داروں نے الزام لگایا کہ اس لڑکے نے مذکورہ لڑکی کو خودکشی کرنے پر مجبور کردیا۔جسکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی خاۓ۔

اس حوالے سے ایس ایس پی پلوامہ شری چندن کولی نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے ایف آئی آر نمبر 26/2019 Under Section 306 RPC کے تحت کیس درچ کیا ہیں اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔


Body:سوشل میڈیا نے پوری دنیا کو اگرچہ ایک مٹھی میں سمٹا ہے وہی اسے سوشل میڈیا سے کئی لوگوں کی جان بھی چلی گئی ہے اور کئی لوگوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ بھی اسے سوشل میڈیا کی وجہ سے کیا۔

اسی ہی ایک کہانی ہے مورن پلوامہ کی رہنے والے ایک 17سالہ لڑکی جس کی ناقابل دید کچھ تصویری ایک لڑکے نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردے جس کی وجہ سے اس لڑکی نے زہر کھاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔

یہ بات پوری مورن پھیلنے سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڈ گئی۔تاہم اس مذکورہ لڑکی کو اگرچہ ضلع ہسپتال پلوامہ لیاگیا خہاٰں اس کی موت واقع ہوے۔ اس کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کرکے اس کی لاشیں اس کے لواحقین کے حوالے کیا۔

اس حوالے سے جب ہم نے اس لڑکی کے گھروالوں سے بات کی تو انہوں نے انصاف کی اپیل کی اور مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائیں تاکہ ہمیں انصاف ملے۔

مذکورہ لڑکی کے رشتہ داروں نے الزام لگایا کہ اس لڑکے نے مذکورہ لڑکی کو خودکشی کرنے پر مجبور کردیا۔جسکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی خاۓ۔

اس حوالے سے ایس ایس پی پلوامہ شری چندن کولی نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے ایف آئی آر نمبر 26/2019 Under Section 306 RPC کے تحت کیس درچ کیا ہیں اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.