جموں خطے کے اکھنور علاقے میں سرحد کے نزدیک رہنے والے لوگوں کو ہمہ وقت یہ خدشہ لاحق رہتا ہے کہ کب انہیں نشانہ بنالیا جائے گا۔ سرحد پر رہ رہے لوگوں کا کہنا کہ پاکستانی فوج کی جانب سے کی جانے والی شیلنگ سے انہیں خطرہ محسوس ہوتا ہے۔
پرکوال گاوں کے پریم چند کا کہنا ہے کہ ہمیں معلوم نہیں کہ کب فائرنگ شروع ہوجائے۔ سرحد کے قریب رہنا ہماری مجبوری ہے کیوں کہ یہاں ہمارے گھر اور مکانات ہیں۔ ہم کس طرح اپنے بچوں کو یہاں سے محفوظ مقامات کی طرف لے جائیں۔
واضح رہے کہ آئے دن سرحدی علاقوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان فائرنگ ہوتی رہتی ہے اور رہائش علاقوں کو نشانا بنایا جاتا ہے۔
ان فائرنگ سے جان و مال کا ضیاع ہوتا ہے اور لوگوں کا خوف کے مارے برا حال رہتا ہے۔ یہاں رہنے والے مکین ہمہ وقت موت کے سائے میں رہتے ہیں اور انہیں پتہ نہیں رہتا کہ کب اَن دیکھی گولی انہیں موت کی نیند سلا دے۔ ان لوگوں کو اپنی جانوں سے زیادہ اپنے بچوں اور اہل خانہ کی فکر ستاتی رہتی ہے لیکن اس سے بچنے کا نہ تو ان کے پاس کوئی طریقہ ہے اور نہ ہی حربہ۔