ETV Bharat / state

JK Farmers موسم سرما کے دوران ہوئی بھرپور برفباری نئی فصلوں کیلئے سود مند ثابت ہوگی - وادی کشمیر

وادی کشمیر میں مارچ کا مہینہ شروع ہوتے ہی وادی کے لوگ بیج بونے، مختلف اقسام کے پھل دار درختوں و دیگر پودوں کی شجرکاری کرنے سمیت زمینداری سے جڑی مختلف سرگرمیوں میں مصروف ہوجاتے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 1, 2023, 1:32 PM IST

Updated : Mar 1, 2023, 2:55 PM IST

موسم سرما کے دوران ہوئی بھرپور برفباری نئی فصلوں کیلئے سود مند ثابت ہوگی

اننت ناگ: گذشتہ موسم سرما خاص کر چلہ کلان کے وقفہ کے دوران وادی میں بھرپور برفباری ہوئی۔ اگرچہ شدید برفباری کے دوران عام زندگی مفلوج ہو کر رہ جاتی ہے، تاہم موسم سرما کی برفباری کسان طبقہ کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں مانی جاتی ہے، کیونکہ موسم سرما کی برف باری کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے ساتھ ساتھ معقول اور بہتر پیداوار کی ضامن ہوتی ہے۔ ضلع اننت ناگ کے کسانوں اور میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ رواں موسم سرما کی معقول برفباری اور بارشیں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے ثمر آور ثابت ہوگی، رواں برس وادی کے کوہسار برف سے بھرپور ہیں، شدید برفباری سے گلیشئرز میں اضافہ ہوگا، جس سے آبی وسائل کو تقویت ملے گی، اور پانی کی قلت دور ہو جائے گی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ضلع اننت ناگ کے مختلف دور دراز پہاڑی علاقوں سے وابستہ کسانوں نے کہا کہ رواں برس معقول برفباری ہونے سے انہوں نے اطمینان کی سانس لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں کی زمینیں قدرتی بارشوں اور برفباری پر منحصر ہوتی ہے، جس سے ان کی زمینیں زرخیر اور نم رہتی ہے۔

پہلگام کے پہاڑی علاقہ لہن دجن اور کوکرناگ کے مختلف علاقوں سے وابستہ کسانوں نے کہا کہ، ان کے علاقوں میں اعلی کوالٹی کے اخروٹ، مشق بدجی، زگ چاول، براون چاول اور سویٹ مکئی جیسے نایاب فصلوں کی کاشت کی جاتی ہے، یہاں کے بیشتر علاقے پہاڑیوں میں آباد ہیں جن کی زمینداری قدرتی بارش پر منحصر ہے، شدید برفباری اور بارشوں سے نہ صرف آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے پہاڑوں کے دامن اور ٹیلوں پر موجود کھیت اور باغات کی زمینیں نم ہونگی اور خشک زمین زرخیز ہوگی، جس سے پیداوار میں اضافہ ہو جائے گا اور زمینداروں کی ذرائع آمدن بڑھ جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ کوکرناگ کا علاقہ پانی کے وسائل اور قدرتی چشموں سے مالا ہے، تاہم پہاڑی علاقوں میں لفٹ اریگیشن سہولیات دستیاب نہ ہونے سے پینے کے پانی کے ساتھ ساتھ کھیتوں کی سینچائی کے لئے پانی کی شدید قلت پیدا ہو جاتی ہے، جس سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دھان کی پنیری لگانے کے سیزن کے دوران وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں سینچائی کے لئے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی تھی، جس کے بعد کسانوں نے دھان کے بجائے مکئی اور راجما کے فصل کی بوائی کرنے پر مجبور ہوگئے تھے، اور بعض علاقے ایسے تھے جہاں بعد میں پانی کی کمی کی وجہ سے دھان کی پنیری سوکھ گئی تھی جس کی وجہ سے کسانوں کو نقصانات سے دوچار ہونا پڑا تھا۔ تاہم کسان اور میوہ کاشتکار رواں برس بھرپور پیداوار کے لئے پُر امید نظر آرہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ برفباری کشمیر کے زمینداروں کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں اور برفباری وادی کا گہنا ہے، اسلئے برف سے لبریز کوہسار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں سال زمینداروں کے لئے کافی سود مند ہوگا جس کی انہیں امید ہے۔

موسم سرما کے دوران ہوئی بھرپور برفباری نئی فصلوں کیلئے سود مند ثابت ہوگی

اننت ناگ: گذشتہ موسم سرما خاص کر چلہ کلان کے وقفہ کے دوران وادی میں بھرپور برفباری ہوئی۔ اگرچہ شدید برفباری کے دوران عام زندگی مفلوج ہو کر رہ جاتی ہے، تاہم موسم سرما کی برفباری کسان طبقہ کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں مانی جاتی ہے، کیونکہ موسم سرما کی برف باری کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے ساتھ ساتھ معقول اور بہتر پیداوار کی ضامن ہوتی ہے۔ ضلع اننت ناگ کے کسانوں اور میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ رواں موسم سرما کی معقول برفباری اور بارشیں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے ثمر آور ثابت ہوگی، رواں برس وادی کے کوہسار برف سے بھرپور ہیں، شدید برفباری سے گلیشئرز میں اضافہ ہوگا، جس سے آبی وسائل کو تقویت ملے گی، اور پانی کی قلت دور ہو جائے گی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ضلع اننت ناگ کے مختلف دور دراز پہاڑی علاقوں سے وابستہ کسانوں نے کہا کہ رواں برس معقول برفباری ہونے سے انہوں نے اطمینان کی سانس لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں کی زمینیں قدرتی بارشوں اور برفباری پر منحصر ہوتی ہے، جس سے ان کی زمینیں زرخیر اور نم رہتی ہے۔

پہلگام کے پہاڑی علاقہ لہن دجن اور کوکرناگ کے مختلف علاقوں سے وابستہ کسانوں نے کہا کہ، ان کے علاقوں میں اعلی کوالٹی کے اخروٹ، مشق بدجی، زگ چاول، براون چاول اور سویٹ مکئی جیسے نایاب فصلوں کی کاشت کی جاتی ہے، یہاں کے بیشتر علاقے پہاڑیوں میں آباد ہیں جن کی زمینداری قدرتی بارش پر منحصر ہے، شدید برفباری اور بارشوں سے نہ صرف آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے پہاڑوں کے دامن اور ٹیلوں پر موجود کھیت اور باغات کی زمینیں نم ہونگی اور خشک زمین زرخیز ہوگی، جس سے پیداوار میں اضافہ ہو جائے گا اور زمینداروں کی ذرائع آمدن بڑھ جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ کوکرناگ کا علاقہ پانی کے وسائل اور قدرتی چشموں سے مالا ہے، تاہم پہاڑی علاقوں میں لفٹ اریگیشن سہولیات دستیاب نہ ہونے سے پینے کے پانی کے ساتھ ساتھ کھیتوں کی سینچائی کے لئے پانی کی شدید قلت پیدا ہو جاتی ہے، جس سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دھان کی پنیری لگانے کے سیزن کے دوران وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں سینچائی کے لئے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی تھی، جس کے بعد کسانوں نے دھان کے بجائے مکئی اور راجما کے فصل کی بوائی کرنے پر مجبور ہوگئے تھے، اور بعض علاقے ایسے تھے جہاں بعد میں پانی کی کمی کی وجہ سے دھان کی پنیری سوکھ گئی تھی جس کی وجہ سے کسانوں کو نقصانات سے دوچار ہونا پڑا تھا۔ تاہم کسان اور میوہ کاشتکار رواں برس بھرپور پیداوار کے لئے پُر امید نظر آرہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ برفباری کشمیر کے زمینداروں کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں اور برفباری وادی کا گہنا ہے، اسلئے برف سے لبریز کوہسار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں سال زمینداروں کے لئے کافی سود مند ہوگا جس کی انہیں امید ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2023, 2:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.