احتجاجی ڈی ڈی سی اور پنچایت انتخابات کو ملتوی کرنے کی مانگ کر رہے تھے.
احتجاجیوں کی شکایت ہے کہ پہاڑی طبقہ سے وابستہ کئی افراد انتخابات میں حصہ لینے کے خواہاں ہیں، تاہم انتظامیہ کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی کو تسلیم نہ کرکے رد کیا گیا ۔۔
کاغذات نامزدگی اس بنیاد پر رد کئے گئے کیونکہ ان کے حلقوں میں صرف گجر بکروال ایس ٹی طبقہ سے وابستہ افراد انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں جنہیں سرکار کی جانب سے ریزرویشن کا حق حاصل ہے ۔۔جبکہ پہاڑی لوگوں کی اکثریت کو نظر انداز کرکے الیکشن میں حصہ لے کر اپنے طبقہ کی نمائندگی کے حق سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔۔جو ان کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے ۔۔
'گپکار ڈیکلریشن خاندانی اور تباہ کن سیاست کرنے والوں کا اتحاد'
انتخابات میں حصہ لینے کے خواہاں افراد کا کہنا ہے کہ وہ پہاڑی کلچرل فورم کے جواز پر انتخابات میں بطور آزاد امیدوار حصہ لینے جا رہے تھے بلکہ ان کا کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہے ۔۔ان کا الزام ہے کہ پہاڑی لوگوں کی اکثریت ہونے کے باوجود ان کو انتخاب سے دور رکھ کر ووٹ کی سیاست کھیلی جا رہی ہے ۔۔۔
انہوں نے مزید شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقوں خاص کر ،براہ،ہاپتناڈ و دیگر کئی حلقوں میں پہاڑی لوگوں کی اکثریت ہے تاہم مذکورہ علاقوں میں غیر مقامی گجر بکروال شیڈول ٹرائب سے وابستہ افراد کو انتخابات لڑنے کے لئے کھڑا کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تعمیر و ترقی کے ایجنڈے کو لے کر وہ اپنے طبقہ کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں ۔۔تاہم ان سے بلا جواز وہ حق چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے جو سراسر زیادتی ہے ۔۔انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے انتخابات کو تب تک ملتوی کرنے کی درخواست کی جب تک نہ ان کے امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے ۔۔اگر ایسا نہیں کیا گیا تو وہ انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے ۔