خیال رہے کہ جماعت اسلامی لیڈرشپ اور حریت رہنماؤں کو حراست میں لیے جانے اور اچانک سے مزید نیم فوجی دستوں کو کشمیر آنے کے پیش نظر یہاں افواہیں گرم ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ دفعہ 35 اے کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہٹایا جا رہا ہے اور اس کے لیے مرکزی حکومت یہاں زمین ہموار کررہی ہے-
ان افواہوں کے چلتے کشمیر میں لوگوں کے ذہنوں میں ایک غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی ہے-
سرینگر اور دیگر مختلف شہروں اور قصبوں میں بغیر کسی اعلان کے دکانیں بند کی گئیں جس سے ہڑتال جیسی صورتحال پیدا ہوگئی-
ادھر سوشل میڈیا پر بھی یہ افواہیں گشت کررہی ہیں جس کی وجہ سے ایک خوف کا ماحول پیدا ہو رہا ہے۔