پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے اور ان کے اسکولوں اور فلاحی اداروں پر تالے لگوانے سے کسی کےخیالات کو زیر نہیں کیا جاسکتا ہے ۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک مذہبی، سیاسی اور سماجی تنظیم ہے نہ کہ کوئی عسکریت پسند جماعت ہے۔
انہوں نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر عائد پابندی کو انتقام سے تعبیر کیا۔ وہیں مرکز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ ملک میں فرقہ پرست جماعتیں تلواریں لے کرقتل و غارت گری کر تی ہیں وہیں ۔ گئو کشی کے نام پر ملک میں فرقہ وارانہ فسادات بر پا کیے جاتےہیں۔ اس کے باوجود انہیں شدت پسند تنظیمیں نہیں قرار دیا جاتا ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا :' جماعت اسلامی نے سماج کی بہتری کے لیے کئی قابل قدر کام انجام دیئے ہیں تو اسے کس صورت میں مرکزی سرکار عسکریت سے جوڑ کر غلط پروپیگنڈا کررہی ہے'۔
انہوں مزید کہاکہ بحثیت وزیر اعلی میں نے مرکزی سرکار کے اس طرح کے فیصلوں پر ہمیشہ قدغن لگائی اور کھبی بھی میں نے اسطرح کے غلط احکامات پر عمل ہونے نہیں دیا'۔
![undefined](https://s3.amazonaws.com/saranyu-test/etv-bharath-assests/images/ad.png)