سال 2014 کے فروری میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم میں 8 حفاظتی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
سنہ 2015 کے فروری میں بھی 8 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
اور سال 2018 کے فروری میں سکیورٹی فورسز کے 16 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
لیکن رواں سال 2019 کے فروری میں 50 سے زائد سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے، جن میں 40 سے زائد 14 فروری کو پلوامہ میں خود کش حملے میں ہی ہلاک ہوئے۔
آپ کو بتادیں کہ 10 فروری کو بھی پلوامہ میں انکاونٹر کے دوران 5 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
پلوامہ میں ہوئے خود کش حملے کو سال 2001 میں ہوئے سری نگر کے سیکٹیریٹ حملے کے بعد سب سے بڑا حملہ مانا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2012 میں 117 ہلاکتیں ہوئیں، سال 2018 جو کہ سب سے تباہ کن سال مانا جاتا ہے جس میں 451 ہلاکتیں ہوئی۔ اور رواں سال دو ماہ میں ہی 94 ہلاکتیں ہوگئی ہیں۔