قاضی افضل کی رہائش گاہ لار گاندربل کی سڑکوں پر آج صبح سے ہی گاڑیوں کی آمدورفت اور لوگوں کا ہجوم دیکھنے کو ملا۔
اگرچہ وادی بھر میں تیز برف باری ہورہی ہے تاہم دور دراز علاقوں سے ہزاروں لوگوں نے ان کے آبائی علاقے لار پہنچ کر ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
خیال رہے کہ سابق کابینہ وزیر قاضی محمد افضل 2002 میں اور 2014 میں گاندربل کے ایم ایل اے اور وزیر بھی رہے ہیں۔
سنہ 1983 میں قاضی محمد افضل نےجنتا پارٹی کی ٹکٹ پر کنگن انتخابی سیٹ پر الیکشن میں حصہ لیا تھا۔ 2002 میں قاضی محمد افضل نے گاندربل سے الیکشن میں حصہ لیا تھا اور اس وقت کے نیشنل کانفرنس رہنما اور پارٹی کے صدر عمرعبداللہ کو ہراکر گاندربل کے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔
جس کے بعد قاضی محمد افضل نے وزیر آبپاشی کا عہدہ سنبھالا تھا اور اسکے بعد قاضی افضل نے وزیر جنگلات، کے علاوہ کئی وزارتیں سنبھالی۔
قاضی محمد افضل کو نہ صرف پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس اور کانگریس بلکہ ریاست کے کئی بڑے رہنماؤں نے ان کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کی۔
وہیں نماز جنازہ میں آج ریاست کے دور دراز علاقوں سے ہزاروں لوگ شرکت کرنے آئے تھے۔ قاضی محمد افضل 80 سال کے تھے اور کچھ وقت سے انکی صحت خراب رہنے کی وجہ سے انہیں صورہ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں جمعہ کی شام 8 بجے انکا انتقال ہو گیا۔