ضلع گاندربل کے کئی مقامات بشمول وایل، بیپاس، وصن، پرنگ، اکہال، کنگن، مرگنڈ، سترنہ، ٹھیون، مامر، سمبل، گگنگئر اور سونمرگ میں گزشتہ کچھ عرصے سے سلسلے وار غیر قانونی تعمیرات کرائے جارے ہیں اور انتظامیہ تماشہ بین بنی ہوئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب اس پر رپورٹ کی تو اس کے بعد انتظامیہ متحرک ہوئی اور کئی مقامات پرغیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
تاہم مقامی لوگ محکمہ کے اس عمل کو پرمحض دکھاوا بتا رہے ہیں۔لوگوں کا یہ بھی الزام ہے کہ نالہ سندھ کے قریب اثررسوخ والے لوگ بے تحاشہ غیر قانونی تعمیرات کرا رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق کارروائی سے نہ صرف رشوت خوری میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ غریب عوام کو پریشان بھی کیا جا رہا ہے۔
ان غیر قانونی تعمیرات کے لیے علاقے کے سماجی کارکن محکمہ آب پاشی و انسداد سیلاب کو ذمہ دار ٹھرارہے ہیں۔ انہوں گورنر ستیہ پال ملک سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔