متھرا: جمعہ کو ضلع کے بلدیو تھانہ علاقہ سے ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ پولیس ایک نوجوان کو بری طرح مار رہی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انسپکٹر ایک نوجوان کو کس طرح پیٹ رہا ہے۔ یہاں تک کہ ملزم کو گاڑی میں بٹھانے کے بعد بھی انسپکٹر نے اس پر کئی بار اینٹوں سے حملہ بھی کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ انسپکٹر سریندر کمار بھاٹی ملزم کو گرفتار کرنے گیا تھا۔ اس نوجوان کے خلاف پہلے سے اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا ہوا ہے۔ جب پولیس ملزم کو پکڑنے کے لئے پہنچی تو وہ گھر پر ہی تھا اس نے پولیس سے کپڑے پہننے کی درخواست کی مگر پولیس نے اس کی ایک بھی نہ سنی اور اس کو گھسیٹتے ہوئے گاڑی تک لے گئے اور گاڑی میں بیٹھالنے کے بعد بھی اس کو مارنا پیٹنا نہیں چھوڑا۔
بارہ اکتوبر کو بلدیو تھانہ علاقہ کے گِردھر گاؤں میں کھیت میں گندم کی کٹائی کو لے کر باپ مہاویر اور بیٹے ہری اوم کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ ہری اوم نے اپنے والد پر گولی چلادی۔ مہاویر بال بال بچ گیا۔ مہاویر نے ہری اوم کے خلاف قتل کی کوشش کی ایف آئی آر درج کرائی۔ پولیس ہری اوم کو تلاش کر رہی تھی۔ جمعہ کو پولیس اسے گرفتار کرنے ہری اوم کے گھر پہنچی اور اسے گرفتار کر لیا۔
پولیس کی غنڈہ گردی کا ویڈیو ہوا وائرل:
جمعہ کو پولیس کی غنڈہ گردی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ بلدیو تھانہ علاقہ کے انسپکٹر سریندر کمار اور دیگر دو انسپکٹر ملزم کے گھر پہنچے۔ وہاں انہوں نے ملزم کو پکڑ کر بڑی بے دردی سے مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔اس کے بعد پولیس ملزم کو گھسیٹ کر گاڑی میں لے گئی۔ وہاں ملزم کے ہاتھوں اور پیروں پر اینٹوں سے کئی بار حملہ کیا۔ ملزم ہری اوم صرف اتنا کہہ رہا تھا کہ مجھے کپڑے پہننے دو۔ اور وارنٹ گرفتاری دکھاؤ مگر پولیس نے ایک نہ سنی۔ پولیس ٹیم پر خواتین کے ساتھ بدتمیزی کا بھی الزام ہے۔
ایس پی دیہات تِری گُن بیسن نے بتایا کہ 20 اکتوبر 2023 کو راکیش ولد مہاویر نے اپنے والد پر جان لیوا حملہ کرنے کے سلسلے میں بلدیو تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ ہری اوم نے اپنے باپ پر جان لیوا حملہ کیا تھا جس میں مہاویر بال بال بچ گئے تھے۔ معملہ جائیداد کی تقسیم کا ہے۔ جس میں ہری اوم نے اپنے والد پر پستول سے فائرنگ کی تھی اور پھر فرار ہو گیا تھا۔ کئی بار چھاپے مارے گئے۔ 4 مارچ 2024 کو پولیس نے عدالت سے ملزم کے خلاف این بی ڈبلیو وارنٹ جاری کیا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس ملزم ہری اوم کے گھر پہنچ گئی۔ وہ بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا۔ مگر پولیس نے اس کو کوئی موقع نہیں دیا۔ اگر ملزم نہ پکڑا جاتا تو اندیشہ تھا کہ وہ مہاویر پر دوبارہ حملہ کر دیتا۔
یہ بھی پڑھیں: