سرینگر: معراج الدین بیگ ایک ایسے ہنر کے مالک ہیں ۔جس فن کے اب یہاں چند ہی دستکار موجود ہیں۔معراج کا شمار ان ماہر دستکاروں میں ہوتا ہے جوکہ چین اسٹیج کے دلکش اور بے حد خوبصورت نمونے تیار کرتے ہیں۔
شہر سرینگر کے چھانہ پورہ علاقے کے 65 سالہ معراج الدین تقریباً 55 برس سےاس کام سے جڑے ہوئے ہیں۔اب تک اس دستکار نے اپنے ہاتھوں سے نہ صرف بے حد مہنگے نمونے تیار کیے ہیں۔بلکہ امریکہ کے وائٹ ہاوس کے لیے رنگوں کے امتزاج سے چین اسٹیج میں ایک الگ اور جداگانہ نمونہ بھی بنا چکے ہیں۔
دراصل معراج الدین بیگ شہر خاص کے نواب بازار کے رہنے والے ہیں جہاں انہوں نے کم عمری میں ہی اس فن کو سیکھا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ چین اسٹیج کا یہ فن اگرچہ مجھے وراثت میں نہیں ملا تاہم اس وقت علاقے میں مختلف دستکاری کارخانے اور ماہر دستکار موجود تھے۔جس کے نتیجے میں یہ فن سیکھنے میں مجھے زیادہ وقت نہیں لگا۔
ایک وقت میں چین اسٹیج کا فن اپنے عروج پر تھا تاہم آج کی تاریخ میں دیگر دستکاریوں کی طرح یہ کام بھی زوال پذیر ہورہا ہے۔ ایسے میں اب معراج الدین جیسے کم دستکاری ہی دیکھنے کو مل رہے ہیں جو کہ کشمیر میں اس وقت بھی چین اسٹیج کے کو سنھبالے ہوئے ہیں۔
چین اسٹیج کا کام بے حد باریکی اور صبر آزمودہ ہے۔ایسے میں مشینوں کے آنے سے اس کام پر کافی منفی اثرات میں مرتب ہوئے ۔جس نمونے کو ہاتھ سے تیار کرنے میں مہنوں لگ جاتے ہیں مشین سے وہ چند گھنٹوں میں تیار کیا جاسکتا ہے۔تاہم ہاتھ سے بننے اور مشین سے تیار کردہ نمونہ واضع فرق بیان کرتا ہے۔
معراج الدین کہتے ہیں کہ اب تک میں نے ا چین اسٹیج کے ایسے نمونے تیار کئے ہیں جن کی پذیرائی نہ صرف یہاں بلکہ کشمیر سے باہر بھی کی گئی۔معراج مغلہ اعظم فلم کی اس تصویر کو آج بھی یاد کرتے ہیں جو اس نے قومی ایوارڈ کے لیے بنائی تھی ۔
معراج الدین نے اپنی ماہرینہ صلاحیت کو بروے کار لاکر اب بے حد دلکش اور پرکشش ڈائزائن تیار کئے ہیں جس سے انسان کی عقل دھنگ رہ جاتی ہیں ۔ان میں وہ بے حد خاص نمونہ بھی شامل ہیں جو کہ سال 2001 میں معراج الدین نے وائٹ ہاوس کے لیے تیار کیا تھا۔
معراج نے کہتے ہیں چین اسٹیج کا یہ کام اب پر ختم ہورہا ہے۔ایسے میں اس قدیم فن کو زندہ رکھنے اور نئی نسل تک پہنچانے کے لیے حکومتی سطح پر موثر اقدامات اٹھانے کی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
معراج الدین بیگ کی ماہرینہ صلاحیت اور فن کے تئیں ان کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اسٹیٹ ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا ہے۔