ETV Bharat / international

حکومت شادی کی عمر کم کر سکتی ہے، قومی سیاسی مشیر کی سفارش - LEGAL MARRIAGE AGE

قومی سیاسی مشیر نے کم ہوتی آبادی کے پیش نظر شادی کی قانونی عمر کم کرنے کی سفارش کی ہے۔

حکومت شادی کی عمر کم کر سکتی ہے، قومی سیاسی مشیر کی سفارش
حکومت شادی کی عمر کم کر سکتی ہے، قومی سیاسی مشیر کی سفارش (FREEPIK)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 27, 2025, 11:31 AM IST

ایک سرکاری حمایت یافتہ اخبار نے منگل کو رپورٹ کیا کہ، ملک کے ایک قومی سیاسی مشیر نے ملک کی گرتی ہوئی آبادی سے نمٹنے اور شرح پیدائش میں اضافہ کے لیے شادی کی قانونی عمر کو کم کرکے 18 سال کرنے کی سفارش کی ہے۔

چائنیز پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیو کانفرنس (CPPCC) کی قومی کمیٹی کے رکن چن سونگسی نے گلوبل ٹائمز کو بتایا کہ وہ چین میں بچے پیدا کرنے پر پابندیوں کو مکمل طور پر ختم کرنے، شادی اور بچے پیدا کرنے کے لیے ترغیبی نظام بنانے کی تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

چین میں شادی کی عمر کیا ہے؟

چن کے یہ ریمارکس اگلے ہفتے چین کے سالانہ پارلیمانی اجلاس سے پہلے سامنے آئے ہیں، جہاں حکام سے ملک کی کم ہوتی ہوئی آبادی کو متوازن کرنے کے لیے اقدامات کا اعلان متوقع ہے۔ چین میں شادی کی قانونی عمر مردوں کے لیے 22 اور خواتین کے لیے 20 سال ہے، جب کہ زیادہ تر ترقی یافتہ ممالک میں قانونی عمر 18 سال ہے۔

چن نے کہا کہ شرح پیدائش میں اضافہ کے لیے چین میں شادی کی قانونی عمر کو کم کر کے 18 سال کر دیا جانا چاہیے۔ چن نے کہا کہ ملک میں شادی کی عمر بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونی چاہیے۔

چین کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے:

قابل ذکر ہے کہ 2024 میں چین کی آبادی میں مسلسل تیسرے سال کمی آئی ہے۔ ملک میں شادیوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ تاہم حکام کی جانب سے نوجوان جوڑوں کو شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ چین کی آبادی میں کمی کی ایک بڑی وجہ 1980 سے 2015 کے درمیان لاگو کی گئی ایک بچے کی پالیسی ہے۔ 2021 سے جوڑوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

چن نے کہا کہ چین کو چاہیے کہ نئے دور میں آبادی میں اضافے کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بچوں کی تعداد پر سے پابندیاں ہٹائی جائیں۔ ایک ہی وقت میں، بچوں کی دیکھ بھال کے زیادہ اخراجات یا شادی کرنے یا اپنے کیریئر کو روکنے میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے، لوگوں کی ایک بڑی تعداد بچے پیدا نہ کرنے کا انتخاب کر رہی ہے۔

بچے پیدا کرنے کی ترغیبات:

اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے، چینی حکام نے بچے پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کے لیے متعدد ترغیبات اور اقدامات متعارف کرائے ہیں، جن میں زچگی کی چھٹی میں توسیع، بچے پیدا کرنے کے لیے مالی اور ٹیکس فوائد اور ہاؤسنگ سبسڈی شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ چین بچوں کی پرورش کے لیے دنیا کے مہنگے ترین ممالک میں سے ایک ہے۔

سی پی پی سی سی کیا ہے؟

سی پی پی سی سی چین کا ایک سرکاری مشاورتی ادارہ ہے، جو پارلیمنٹ کے متوازی اجلاس کرتا ہے۔ اس میں کاروباری شخصیات، فنکار، راہب، نان کمیونسٹ اور وسیع تر معاشرے کے دیگر نمائندے شامل ہیں، لیکن اس کے پاس قانون سازی کی کوئی طاقت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک سرکاری حمایت یافتہ اخبار نے منگل کو رپورٹ کیا کہ، ملک کے ایک قومی سیاسی مشیر نے ملک کی گرتی ہوئی آبادی سے نمٹنے اور شرح پیدائش میں اضافہ کے لیے شادی کی قانونی عمر کو کم کرکے 18 سال کرنے کی سفارش کی ہے۔

چائنیز پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیو کانفرنس (CPPCC) کی قومی کمیٹی کے رکن چن سونگسی نے گلوبل ٹائمز کو بتایا کہ وہ چین میں بچے پیدا کرنے پر پابندیوں کو مکمل طور پر ختم کرنے، شادی اور بچے پیدا کرنے کے لیے ترغیبی نظام بنانے کی تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

چین میں شادی کی عمر کیا ہے؟

چن کے یہ ریمارکس اگلے ہفتے چین کے سالانہ پارلیمانی اجلاس سے پہلے سامنے آئے ہیں، جہاں حکام سے ملک کی کم ہوتی ہوئی آبادی کو متوازن کرنے کے لیے اقدامات کا اعلان متوقع ہے۔ چین میں شادی کی قانونی عمر مردوں کے لیے 22 اور خواتین کے لیے 20 سال ہے، جب کہ زیادہ تر ترقی یافتہ ممالک میں قانونی عمر 18 سال ہے۔

چن نے کہا کہ شرح پیدائش میں اضافہ کے لیے چین میں شادی کی قانونی عمر کو کم کر کے 18 سال کر دیا جانا چاہیے۔ چن نے کہا کہ ملک میں شادی کی عمر بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونی چاہیے۔

چین کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے:

قابل ذکر ہے کہ 2024 میں چین کی آبادی میں مسلسل تیسرے سال کمی آئی ہے۔ ملک میں شادیوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ تاہم حکام کی جانب سے نوجوان جوڑوں کو شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ چین کی آبادی میں کمی کی ایک بڑی وجہ 1980 سے 2015 کے درمیان لاگو کی گئی ایک بچے کی پالیسی ہے۔ 2021 سے جوڑوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

چن نے کہا کہ چین کو چاہیے کہ نئے دور میں آبادی میں اضافے کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بچوں کی تعداد پر سے پابندیاں ہٹائی جائیں۔ ایک ہی وقت میں، بچوں کی دیکھ بھال کے زیادہ اخراجات یا شادی کرنے یا اپنے کیریئر کو روکنے میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے، لوگوں کی ایک بڑی تعداد بچے پیدا نہ کرنے کا انتخاب کر رہی ہے۔

بچے پیدا کرنے کی ترغیبات:

اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے، چینی حکام نے بچے پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کے لیے متعدد ترغیبات اور اقدامات متعارف کرائے ہیں، جن میں زچگی کی چھٹی میں توسیع، بچے پیدا کرنے کے لیے مالی اور ٹیکس فوائد اور ہاؤسنگ سبسڈی شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ چین بچوں کی پرورش کے لیے دنیا کے مہنگے ترین ممالک میں سے ایک ہے۔

سی پی پی سی سی کیا ہے؟

سی پی پی سی سی چین کا ایک سرکاری مشاورتی ادارہ ہے، جو پارلیمنٹ کے متوازی اجلاس کرتا ہے۔ اس میں کاروباری شخصیات، فنکار، راہب، نان کمیونسٹ اور وسیع تر معاشرے کے دیگر نمائندے شامل ہیں، لیکن اس کے پاس قانون سازی کی کوئی طاقت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.