لکھنؤی ذائقہ میں نہاری اور کلچہ کیلئے لوگوں میں دیوانہ پن
اودھ کے نوابوں نے طباخوں و باورچیوں کی قدر کی جس میں ایسے ماہر باورچی پیدا ہوئے جن کی نسلیں آج بھی لذیذ کھانے بنانے میں منفرد مقام رکھتی ہیں۔ کہاجاتا ہے کہ کسی باورچی کا لکھنؤ سے تعلق ہونا ہی اس کے اچھے باورچی ہونے کی سند سمجھی جاتی ہے۔ ان ماہر باورچیوں نے لکھنؤ کے منفرد ذائقے کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرایا اور آج بھی عوام ان ذائقوں کی دلدادہ ہے۔ اودھ کے بیشتر پکوان پر مغلئی کھانوں کا اثر ملتا ہے لیکن یہاں کے باورچیوں نے مسالوں کے خاص نسخے استعمال کر کے ذائقے و لذت میں اضافہ کیا ہے، ساتھ ہی دھیمی آنچ پر کھانا پکانے کا رواج لکھنؤ کے باورچیوں نے ہی عام کیا، جس سے کھانے کی لذت بڑھ جاتی ہے۔