گلاب سیفی نے شاعری کی نئی صنف 'تریوت' کو متعارف کرایا
گلاب سیفی نے شاعری کی اس نئی صنف 'تریوت' کو سنسکرت کے لفظ 'تر' سے لیا ہے، جس کا معنی تین کے ہیں۔ جبکہ 'تریوت' صنف کی یہی خاصیت ہے کہ اس میں بھی ایک مصرعے میں تین الفاظ ضروری آنے چاہیے۔ کشمیر شاعری کے وجود میں لائی گئی اس نئی صنف کو اردو اور انگریزی شاعری میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔