بھارت کے کئی بڑے شہروں میں ہوا کا معیار ان دنوں خطرناک سطح پر ہے جو عوام کے لیے پریشانی کا سبب بن چکا ہے۔ کئی میٹرو پولیٹن سٹی کے ایئر کوالٹی انڈیکس ڈارک ریڈ زون میں ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینے میں تکلیف کے ساتھ ساتھ آنکھوں میں جلن بھی محسوس ہو رہی ہے۔ کئی دنوں سے شہر کے متعدد علاقے دھند کی چادر میں لپٹے نظر آرہے ہیں۔ دھند کے باعث لوگ مارننگ واک پر نکلنے سے گریز کر رہے ہیں۔ اس وقت کئی بڑے شہر ایک گیس چیمبر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ کئی شہروں کی آلودگی کی سطح 300 سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔ Yoga provides protection from air pollution
آلودگی سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے لوگ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف میٹرو میں رہنے والے لوگ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کر رہے ہیں۔ وہیں دوسری طرف گھروں کے اندر ایئر پیوریفائر کا بھی استعمال کر رہے ہیں۔ دم گھٹنے والی آلودگی کے اس دور میں ہم آپ کو ایسے یوگاسن کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو آلودگی سے نجات دلانے میں کافی حد تک کارگر ثابت ہو سکتے ہیں۔ یوگا کے ماہر رچا سود بتاتی ہیں کہ آلودگی کے اس دور میں بھستریکا، کپال بھارتی، بہری اور انولوم ولوم یوگاسن سے خود کو صحت مند رکھا جا سکتا ہے۔
بھستریکا کا مطلب ہے لوہار کی دھونکنی یعنی کہ گرمی پیدا کرنا۔ اس میں سب سے پہلے سیدھا بیٹھا جاتا ہے اور پھر سانس اندر باہر کیا جاتا ہے۔ آسن کے دوران، سانس لینے اور سانس چھوڑنے کی رفتار کو پہلے آہستہ، پھر درمیانی اور پھر تیز رکھی جاسکتی ہے۔ اس آسن کو تیز رفتار سے کرتے ہوئے اگر ہم اپنے ہاتھ کو اوپر اٹھاتے ہیں تو ہمارے پھیپھڑوں کی صلاحیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ Yoga provides protection from air pollution
انولوم ویلوم یوگا کی مشق پھیپھڑوں سے زہریلے مادوں کو نکالنے اور انہیں صاف کرنے میں مددگار ہوتا ہے، پھیپھڑوں میں جمع ہونے والے اضافی سیال کو کم کرتی ہے۔ ایک ہی وقت میں یہ پھیپھڑوں میں آکسیجن شدہ خون کے بہاؤ کو فروغ دینے میں کافی مؤثر ہوتا ہے۔ یہی نہیں، یہ آسن قوت مدافعت اور پھیپھڑوں کی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی مددگار ہے۔ اس مشق کو کرنے کے لیے پرسکون انداز میں بیٹھیں۔ اپنی آنکھیں بند کریں اور دائیں انگوٹھے کو دائیں نتھنے پر رکھیں۔ اب بائیں جانب سے گہرا سانس لیں اور دائیں جانب سے چھوڑ دیں۔ اس طرح ناک کے دوسری طرف سے بھی سانس لیں اور باہر نکالیں۔