حیدرآباد: ٹی بی کا عالمی دن ہر سال 24 مارچ کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں میں ٹی بی جیسی بیماریوں کے حوالے سے بیداری پیدا کرنا ہے۔ اس سال یہ دن Yes! We can end TBکے تھیم منایا جا رہا ہے۔
ورلڈ ٹی بی ڈے 2023
ٹی بی کو بھارت میں تپ دق کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر ٹی بی سے اب تک بڑی تعداد میں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ جدید طب میں ترقی کے باوجود آج بھی عوام کی ایک بڑی تعداد ٹی بی کی بیماری سے خوفزدہ رہتی ہے۔ اس لیے اس میں مبتلا افراد کو عموماً معاشرے سے الگ تھلگ رکھا جاتا ہے۔
ٹی بی کو دنیا کے بیشتر حصوں میں خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں ایک سنگین بیماری سمجھا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہر سال تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔ اس بیماری کے علاج کے بارے میں عام لوگوں میں آگاہی پھیلانے اور نئی تحقیق پر کام کرنے کی ترغیب دینے کے مقصد سے "عالمی ٹی بی ڈے" ہر سال 24 مارچ کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ اس سال یہ خصوصی تقریب "Yes! We can end TB کے موضوع پر منایا جارہا ہے۔
تھیم
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے اس سال ورلڈ ٹی بی ڈے 2023"Yes! We can end TB' کے تھیم پر منایا جارہا ہے تاکہ ضروری اقدامات کرکے ٹی بی کی وبا سے نمٹا جاسکے، اس کے علاوہ اس سمت میں اعلیٰ سطحی قیادت، سرمایہ کاری میں اضافہ اور ڈبلیو ایچ او کی نئی سفارشات کو آگے بڑھانا، اختراعات کو اپنانا اور انفیکشن کی صورت میں لوگوں کو فوری علاج کے لیے ترغیب دینا بھی اس تھیم کے مقاصد میں سے ایک ہے۔
ٹی بی کی بیماری کیا ہے؟
ڈاکٹر ٹی بی کو مہلک متعدی بیماری سمجھتے ہیں۔ جو مائکوبیکٹیریم ٹیوبرکلوسس کے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ عام طور پر پھیپھڑوں کے ٹی بی کے معاملے زیادہ آتے ہیں۔ لیکن ٹی بی کا انفیکشن پھیپھڑوں کے علاوہ جسم کے دیگر حصوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ جب اس انفیکشن میں مبتلا کوئی شخص کھانستا ہے، چھینکتا ہے یا بولتا ہے تو اس کے ساتھ جراثیم کش ڈراپلیٹ "نیوکلی" پیدا ہوتا ہے جو ہوا کے ذریعے دوسرے شخص کو متاثر کر سکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ٹی بی کا جراثیم ماحول میں کئی گھنٹوں تک متحرک رہ سکتا ہے۔
ٹی بی کے عالمی دن کی اہمیت اور مقصد
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2021 میں 10.6 ملین افراد ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہوئے تھے جن میں سے 16 لاکھ افراد اس مرض کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ ٹی بی کا عالمی دن دنیا بھر کے لوگوں کو ایک موقع فراہم کرتا ہے تاکہ وہ متحد ہو کر اس وبا کے پھیلاؤ کو روک سکیں۔