ممبئی: مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں تپ دق (ٹی بی) کی بیماری کے حوالے سے چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ہیں۔ گزشتہ پانچ سالوں میں چھوت کی بیماری ٹی بی کے 2 لاکھ 43 ہزار 751 مریض سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 11 ہزار 769 مریضوں کی موت ہو چکی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق خواتین میں ٹی بی سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ نگر پالیکا کے محکمہ صحت نے تین سالوں میں 75 ہزار 34 خواتین اور 68 ہزار 510 مردوں کو ٹی بی ہونے کے اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں۔ ممبئی میں تپ دق سے نجات کے لیے میونسپلٹی کی جانب سے مختلف سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں۔ محکمہ صحت نے 2025 تک ممبئی کو ٹی بی سے پاک بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ممبئی میں آبادی کے تناسب سے تپ دق کے مریضوں کی شرح کم ہے۔ ٹی بی کا مرض زیادہ تر بالغوں میں ہوتا ہے۔ ایچ آئی وی سے متاثرہ، امیونوکمپرومائزڈ اور غذائی قلت کے شکار افراد ٹی بی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ خطرہ تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔
World Tuberculosis Day تَپِ دِق کا عالمی دن، ممبئی میں پانچ سال میں ٹی بی سے گیارہ ہزار سے زائد اموات
ممبئی میں تپ دق (ٹی بی) کی بیماری سے مرنے والوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں ممبئی میں ٹی بی کے 2 لاکھ 43 ہزار 751 مریضوں کی تصدیق ہوئی۔ جن میں 11 ہزار 769 مریضوں کی موت ہوگئی ہے۔ World TB Day
ان اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی کہ ٹی بی میں مبتلا مریضوں کے 52 فیصد رشتہ دار ٹی بی سے متاثر تھے۔ یہ بیماری مردوں کے مقابلے خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں 75 ہزار 34 خواتین اور 68 ہزار 510 مرد ٹی بی کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔ 2020 میں 19 ہزار 617، 2021 میں 26 ہزار 788، 2022 میں 28 ہزار 629 خواتین کو ٹی بی کا مرض لاحق ہوا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں 18 ہزار 303 ، سال 2021 میں 22 ہزار 753، 2022 میں 27 ہزار 454 مردوں کو ٹی بی ہوئی تھی۔ 2018 سے 2022 تک کے 5 سالوں کے درمیان 2 لاکھ 43 ہزار 751 ٹی بی کے مریض پائے گئے۔ 2018 سے 2022 کے درمیان 11 ہزار 769 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ ان میں سے 2018 میں 1860، 2019 میں 2385، 2020 میں 2283، 2021 میں 2705 اور 2022 میں 2563 اموات ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں : Mental Health: دماغی صحت کو نظر انداز کرنا خطرناک