حیدرآباد:یو این ایڈز کے مطابق دنیا کو مہلک بیماری ایچ آئی وی ایڈز سے بچانا ممکن ہے لیکن یہ تب ہی ہوسکتا ہے جب تمام کمیونٹیز مشترکہ کوششیں کریں۔ ایسے بہت سے مسائل اور حقائق ہیں جن میں فنڈز کی کمی، ضروری اور مناسب پالیسیوں کی تشکیل کا فقدان، پہلے سے موجود پالیسیوں اور سہولتوں پر عمل درآمد اور استعمال میں کمی، جو کہ اب بھی ایچ آئی وی کی روک تھام اور علاج کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایچ آئی وی/ایڈز کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ سنگین اور لاعلاج بیماریوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اموات کے اعداد و شمار کافی زیادہ سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بروقت تشخیص اور علاج کی مدد سے اس کے بڑھنے کی رفتار کو کم یا کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ لیکن عام طور پر بیماری کا دیر سے پتہ لگنے کی وجہ سے اور بعض اوقات ایڈز کے مریضوں کے ساتھ معاشرے کے رویے کی وجہ سے متاثرین میں اس کے علاج میں تاخیر ہوتی ہے جس کی وجہ سے مریض کی حالت مزید بگڑ جاتی ہے اور بعض اوقات اس کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔
ایچ آئی وی ایڈز کی علامات اور علاج کے بارے میں نہ صرف آگاہی پھیلانا بلکہ اس حوالے سے لوگوں کو ہر ممکن معلومات فراہم کرنے اور ایڈز سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے مقصد سے ہر سال یکم دسمبر کو دنیا بھر میں ’’عالمی یوم ایڈز‘‘ منایا جاتا ہے۔ ہر سال یہ دن ایک نئے تھیم کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اس سال یہ تقریب ایڈز پر کمیونٹی کی کوششوں کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ "کمیونٹیز کو قیادت کرنے دیں" کے تھیم پر منایا جا رہا ہے۔
- اعداد و شمار کیا کہتے ہیں؟
ایچ آئی وی ایڈز کا مکمل علاج ابھی تک دریافت نہیں ہو سکا ہے۔ اگرچہ اس شعبے میں مسلسل تحقیق ہو رہی ہے، لیکن ایک بار اس انفیکشن میں مبتلا ہونے کے بعد اس سے مکمل طور پر چھٹکارا حاصل کرنا ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ ایسے میں تمام شہری اور دیہی علاقوں میں اس کی وجوہات کے بارے میں بیداری پھیلانے کی کوشش کرنا بہت ضروری ہے۔
تاہم تقریباً تمام ممالک میں حکومتی نظام اور سرکاری و غیر سرکاری صحت کی تنظیموں کی جانب سے اس شعبے میں کوششیں کی جا رہی ہیں۔ لیکن اس طرح کے بہت سے حقائق ہیں جو نہ صرف اس بیماری کے علاج میں بلکہ لوگوں کی جانچ اور علاج کی کوششوں میں بھی رکاوٹ ہیں۔ یو این ایڈز (یونیسیف کی ایک شاخ) کے اعداد و شمار کے مطابق، عالمی سطح پر، سال 2021 میں ایچ آئی وی کے تقریباً 14.6 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 13 لاکھ بالغ اور 1.6 لاکھ 15 سال سے کم عمر کے بچے تھے۔ سال 2021 میں، تقریباً 6.5 لاکھ ایچ آئی وی مریضوں کی موت کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ صرف بھارت کی بات کریں تو سال 2019 میں ایڈز سے 58.96 ہزار اموات ہوئیں اور 69.22 ہزار نئے ایچ آئی وی انفیکشنز رپورٹ ہوئے۔