اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

Risks of pregnancy: تیس برس کے بعد پریگنینسی پلان سے کیوں بچنا چاہیے؟

خواتین کو عمر کے 30 سال مکمل ہونے کے بعد پریگنینسی پلان سے بچنا چاہیے کیوںکہ عمردراز خواتین میں اسقاط حمل، پیدائشی خرابی اور پری میچور ڈلیوری ہونے کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔ Why should avoid planning pregnancy after 30?

تیس کے بعد پریگنسی پلان سے کیوں بچنا چاہیے؟
تیس کے بعد پریگنسی پلان سے کیوں بچنا چاہیے؟

By

Published : Jan 27, 2023, 12:57 PM IST

حیدرآباد: بڑی عمر کی خواتین میں اسقاط حمل، پیدائشی خرابی اور پری میچور ڈلیوری ہونے کے زیادہ امکان ہوتے ہیں۔ حمل سے قبل اس سے بچنے کے لیے کچھ ٹیسٹ کروانے چاہئیں۔ جس سے یہ پتا چلتا ہے کہ آپ کو اپنے حمل کی پلاننگ کب کرنی چاہیے۔

اوویری کے کچھ ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ جس سے ہمیں یہ پتا چلتا ہے کہ بیضہ دانی میں انڈے بنانے کی صلاحیت کتنی ہے۔ اس کے علاوہ انڈے کا معیار کیسا ہوگا، خواتین کو ماہواری ہر ماہ ہوتی ہے تاکہ حمل ٹھہر جائے۔ چنانچہ ہر عورت میں ہر ماہ ایک انڈا بھی پیدا ہوتا ہے لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ انڈوں کی تعداد میں کمی ہونے لگتی ہے۔ اس لیے ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اگر آپ حمل کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہیں تو چھوٹی عمر میں ہی کریں۔ کیونکہ اس دوران انڈوں کی کوالٹی بھی اچھی ہوتی ہے اور انڈوں کی تعداد بھی زیادہ ہوتی ہے۔ جبکہ بڑھاپے میں اسقاط حمل، پیدائشی خرابی اور پری میچور ڈلیوری زیادہ ہوتی ہے۔ اس لیے اوویرین ریزرو کو جانچنے کے لیے، ڈاکٹر AMH نامی ہارمون ٹیسٹ کرتے ہیں۔ جو بتاتا ہے کہ کس عورت کا رحم کیسا اور کتنا مضبوط ہے۔

اوویرین ایزنگ یا اوویرین ریزرو کیا ہے

ڈاکٹرز کے مطابق اووری کی اپنی صلاحیت ہوتی ہے۔ حمل کے لیے انڈے، سپرم کے علاوہ بچہ دانی اور کھلی ہوئی ٹیوب کی ضرورت ہوتی ہے۔ بیضہ دانی سے ہر ماہ ایک انڈا نکلتا ہے اور جب یہ فیلوپین ٹیوب میں سپرم سے ملتا ہے جسے ہم فرٹیلائزیشن کہتے ہیں اور فیلوپین ٹیوب فرٹیلائزیشن کو بچہ دانی تک پہنچانا ہے۔ حمل کا پورا عمل اس طرح سے ہوتا ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ ہر سال ہر ماہ، خواتین میں اووری کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے۔ تاہم بعض اوقات میں اووری کی صلاحیت کم عمری میں ہی کم ہونے لگتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ٹیسٹ کرانے کا صحیح وقت کون سا ہے؟

اگر آپ کی شادی 30 سال میں ہوتی ہے اور آپ کو 35 سال سے پہلے حمل کی منصوبہ بندی کرنی ہے تو 30 کی دہائی کے اوائل میں حمل کی منصوبہ بندی کرنا بہت مشکل نہیں ہے بلکہ بہتر ہے، لیکن اگر آپ 35 یا اس سے زیادہ کے عمر میں حمل کے لیے مسلسل کوشش کررہے ہیں اور کوئی فائدہ حاصل نہیں ہورہا ہے تو آپ کو ڈاکٹر سے ملنا چاہئے۔ اگر آپ کی عمر 30 سے ​​35 سال کے درمیان ہے اور آپ حمل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور آپ بغیر کسی مانع حمل کے ایک سال تک حاملہ نہیں ہوتے ہیں تو آپ کو بھی ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ یہ اس وقت کرنا ہے جب آپ نے کوشش کی اور آپ حاملہ نہیں ہوئے، لیکن اگر آپ 40 سال کی عمر میں حمل کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو پہلے اپنے ہارمونز کا ٹیسٹ کرانا چاہیے، اپنا الٹراساؤنڈ کرانا چاہیے اور کوئی بھی کمی نظر آئے تو دوا لینی چاہئے تاکہ تمام طرح کی کمیوں کو درو کیا جاسکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details