حیدرآباد: یورک ایسڈ بڑھنے کا مسئلہ ان دنوں بھارت میں ایک وبا کی طرح پھیل رہا ہے، ہر عمر کے لوگ تیزی سے اس کے شکار ہو رہے ہیں۔ یورک ایسڈ ہمارے جگر میں بننے والا ایک مادہ ہے جو گردوں سے گزرتا ہے اور پیشاب کے ذریعے باہر نکلتا ہے۔ جب ہمارے جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار معمول سے زیادہ ہو جاتی ہے تو یہ جسم کے چھوٹے جوڑوں میں جمع ہو جاتا ہے۔ جس سے گاؤٹ کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے۔ یورک ایسڈ کو بہتر خوراک اور اچھی طرز زندگی کے ذریعے کافی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
یورک ایسڈ کے مریضوں کو پھل کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔ کچھ پھل ایسے ہوتے ہیں جنہیں روزانہ کھانے سے جسم میں جمع یورک ایسڈ خارج ہو جاتا ہے اور گاؤٹ کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ کیلا یورک ایسڈ کے مریضوں کے لیے بہترین پھل ہے۔ اگر آپ روزانہ ایک کیلا کھاتے ہیں تو آپ آسانی سے یورک ایسڈ کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ یہی نہیں کیلا گاؤٹ کے مسئلے سے بھی کافی حد تک نجات دلا سکتا ہے۔ آج ہم اس مضمون کے ذریعے جانیں گے کہ کیلا کس طرح سے ہائی یورک ایسڈ کو ختم کرتا ہے۔