اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

World AIDS Day 2022: اقوام متحدہ اور یونیسیف نے ایڈز پر تشویش کا اظہار کیا

ایڈس جیسے بیماری سے متعلق اقوام متحدہ اور یونیسف نے تشویش کا اظہار کیا۔ عالمی یوم ایڈز سے پہلے یونیسف نے کہا کہ بچوں، نوجوانوں اور حاملہ خواتین جو ایچ آئی وی کے مرض میں مبتلا ہیں ان کے علاج اور اس بیماری کی روک تھام کے سلسلے میں گزشتہ تین برسوں میں کوئی موثر پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ World AIDS Day 2022

اقوام متحدہ اور یونیسیف نے ایڈز پر تشویش کا اظہار کیا
اقوام متحدہ اور یونیسیف نے ایڈز پر تشویش کا اظہار کیا

By

Published : Dec 1, 2022, 1:18 PM IST

نئی دہلی: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر صبا کوروسی نے 2030 تک 'ایڈز' کو ختم کرنے کا ہدف متاثر ہونے کے بعد کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایڈز کے عالمی دن سے پہلے، یونیسف نے کہا کہ بچوں، نوجوانوں اور حاملہ خواتین جو ایچ آئی وی کے مرض میں مبتلا ہیں ان کے علاج اور اس بیماری کی روک تھام کے سلسلے میں گزشتہ تین برسوں میں کوئی موثر پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ United Nations and UNICEF expressed concern about AIDS

سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ عالمی یوم ایڈز کے موقع پر کوروسی نے کہا کہ 2030 تک ایڈز کو ختم کرنے کا ہدف پٹری سے اتر گیا ہے، کیونکہ عدم مساوات، امتیازی سلوک اور انسانی حقوق کو نظر انداز کرنا ہماری ترقی میں رکاوٹ ہے۔ صبا کوروسی نے کہا کہ ہمیں ان چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا۔ صبا کوروسی کا مزید کہنا تھا کہ ’ایڈز کو ختم کرنے کے لیے سائنس پر مبنی طریقہ موجود ہے، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ سب کے لیے دستیاب نہیں ہے‘۔ اگر بین الاقوامی برادری اس پر کام کرتی ہے تو اس دہائی میں 3.6 ملین نئے ایچ آئی وی انفیکشن اور 1.7 ملین ایڈز سے ہونے والی اموات کو روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یکساں کوششیں کی جائے تو دنیا دوبارہ پٹری پر آجائے گی اور کوئی بھی پیچھے نہیں رہے گا۔

یونیسیف نے ایڈز کے عالمی دن پر خبردار کیا ہے۔

یکم دسمبر کو ایڈز کے عالمی دن سے پہلے یونیسیف کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سال 2021 میں تقریباً 1 لاکھ 10 ہزار بچے اور نوعمر (0-19 سال) ایڈز سے متعلقہ وجوہات کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ جبکہ 3 لاکھ 10 ہزار نئے معاملے سامنے آئے۔ اس کے ساتھ ہی ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر 27 لاکھ ہوگئی ہے۔ World AIDS Day 2022

یونیسیف میں ایچ آئی وی ایڈز کی اسسٹنٹ چیف انوریتا بینس نے کہا کہ تین سال سے زیادہ وقفے تک ایڈز کی روک تھام میں لاپرواہی نے لاکھوں نوجوانوں کے زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ بچے اس کا شکار ہو رہے ہیں، کیونکہ ہم اجتماعی طور پر ان کی جانچ اور علاج کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔ ہر روز 300 سے زائد بچے اور نوعمر ایڈز کی وجہ سے ہلاک ہورہے ہیں۔

15.19.2010 سے 2021 تک چھوٹے بچوں میں ایچ آئی وی کے نئے معاملوں میں 52 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے اور نوعمروں (15-19 سال) میں 40 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ اسی طرح، ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والیں حاملہ خواتین میں ایڈز 46 فیصد سے کم ہوکر 81 فیصد رہ گئی ہے۔ جب کہ ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے بچوں کی کل تعداد کم ہو رہی ہے، بچوں اور بڑوں کے درمیان علاج کا فرق مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ United Nations and UNICEF expressed concern about AIDS

مزید پڑھیں:

2021 میں 75 ہزار سے زیادہ نئے بچوں میں انفیکشن اس لیے پیش آئے کہ حاملہ خواتین میں تشخیص نہیں ہوسکی اور علاج شروع نہیں کیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details