حیدرآباد: ملک میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ذیابیطس میں جسم مناسب مقدار میں انسولین نہیں بنا پاتا یا پھر جس مقدار میں انسولین بنتا ہے، جسم اس کا صحیح استعمال نہیں کر پاتا۔ اس کی وجہ سے خون میں شوگر کی مقدار بڑھنے لگتی ہے۔ انسولین ایک ہارمون ہے جو خوراک سے شوگر کو جسم کے خلیوں تک پہنچاتا ہے۔ انسولین کی ناکافی پیداوار کی وجہ سے شوگر خون میں رہ جاتی ہے جس کی وجہ سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
خراب طرز زندگی، خوراک، جسمانی سرگرمی کی کمی کی وجہ سے آج کے دور میں زیادہ تر لوگ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہو رہے ہیں۔ یہاں ہم آپ کو اس سے بچنے کے چند طریقے بتا رہے ہیں، جنہیں اگر آپ اپنا لیں تو اس بیماری کے خطرے کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔
چینی اور ریفائنڈ کے استعمال سے پرہیز کریں
چینی اور کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور چیزیں خون میں شوگر کی مقدار کو بڑھاتی ہیں۔ جب بھی آپ چینی اور اس سے بنی اشیا کو خوراک میں شامل کعتے ہیں تو آپ کے خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ یہ صورت حال بعد میں آپ کے ذیابیطس ہونے کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے۔ اگر آپ اس بیماری سے بچنا چاہتے ہیں تو آج ہی سے اپنی خوراک میں چینی سے بنی غذائیں جیسے سفید روٹی، آلو، کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور میدہ کو خوراک میں محدود کریں۔
فائبر سے بھرپور غذا کو خوراک میں شامل کریں
ہائی فائبر والا کھانا آپ کے آنتوں کی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے۔ وزن کے ساتھ ساتھ یہ ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔ فائبر کی دو قسمیں ہیں۔ ان میں ایک سالیوبل اور ایک غیر ان سالیوبل، سالیوبل فائبر پانی کو جذب کرتا ہے۔ یہ بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ امریکی صحت کے ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق سیب، کیلے، جئی، مٹر، کالی پھلیاں اور ایوکاڈو جیسی غذاؤں میں سالیوبل فائبر پایا جاتا ہے۔