حیدرآباد: کھانے میں آج کل زیادہ تر لوگوں الٹرا پروسیسڈ فوڈ کھانا کافی پسند آتا ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں پانی کی مقدار کم اور چینی کی مقدار ضرورت سے زیادہ ہوتی ہے۔ ایسی اشیا کو کھانے سے پیٹ تو بھر جاتا ہے، لیکن وزن میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔ ایکسپرٹس کی مانیں تو الٹرا کی پروسیسڈ فوڈز کو خوراک میں شامل کرنا ہیلتھ کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہے۔ ایک نئی ریسرچ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اگر طویل وقت سے الٹرا پروسیسڈ فوڈ کا استعمال کر رہے ہیں تو آپ کو کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ تو آئیے سب سے پہلے جانتے ہیں کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کیا ہیں؟
کیا ہوتے ہیں الٹرا پروسیسڈ فوڈز
الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں بہت سے عناصر شامل ہوتے ہیں۔ یہ فوڈ کئی مراحل سے گزرتا ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کو کاسمیٹک فوڈز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈ سے تمام قسم عناصر ختم ہو جاتے ہیں۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈ فیکٹری میں بنا ہوا کھانا ہوتا ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈ میں صرف کیلوری ہوتی ہے، جبکہ اس میں کثیر مقدار میں چینی اور فائبر سمیت پروٹین کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں کیا کیا شامل ہوتا ہے
انسٹینٹ نوڈلز اور سوپ
ریڈی ٹو ایٹ میلس
پیکڈ سنیکس
فجی کولڈ ڈرینکس
کیک، بسکٹ، ڈبابند مٹھائی
پیزا، پاستا، برگر وغیرہ وغیرہ
کیا الٹرا پروسیسڈ فوڈ سے کینسر کا خطرہ ہے؟
لندن کے امپیریل کالج کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر الٹرا پروسیسڈ فوڈ کا استعمال طویل عرصے تک کیا جائے تو جسم میں کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ وہاں کے ایک مصنف Ezter Vamos نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ نہ صرف کینسر کے خطرے کو بڑھاتا ہے بلکہ یہ صحت کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ کھانا بھی ہے۔ زیادہ تر الٹرا پروسیسڈ فوڈ بچے اور بالغ کھاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے صحت پر اس کے بدترین اثرات مستقبل میں نظر آئیں گے۔
ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کا تعلق موٹاپے، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور قلبی امراض سے بھی ہے۔ جس میں ہارٹ اسٹروک اور ہارٹ اٹیک جیسے مسائل شامل ہیں۔