اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

Skin Problems Increased After Diwali جلد کے مسائل سے تحفظ کے لیے بہتر خوراک ضروری

دیوالی کے بعد کئی لوگ نہ صرف ہاتھ، پاؤں میں خشکی دیکھتے ہیں۔ بلکہ ان کے پورے جسم میں دیگر قسم کے مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے یہ جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت کی سکھی بھوا ٹیم نے دہلی کے ڈرمیٹولاجسٹ ڈاکٹر ورندا ایس سیٹھ سے بات کی۔

جلد کے مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو خوراک اور معمول دونوں کا خیال رکھیں
جلد کے مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو خوراک اور معمول دونوں کا خیال رکھیں

By

Published : Oct 27, 2022, 4:32 PM IST

دیوالی کے بعد کئی لوگ نہ صرف ہاتھ، پاؤں میں خشکی دیکھتے ہیں۔ بلکہ ان کے پورے جسم میں دیگر قسم کے مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے یہ جاننے کے لیے اور جلد کی دیکھ بھال کیسے کی جائے اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کی سکھی بھوا کی ٹیم نے دہلی کے ڈرمیٹولاجسٹ ڈاکٹر ورندا ایس سیٹھ سے بات کی۔

جلد سے متعلق مسائل سے بچنے کے لیے خوراک اور معمول دونوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

دیوالی کے بعد مرد اور خواتین دونوں کے جسم میں خشکی جیسے مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہی نہیں بعض لوگوں کے جلد میں خشکی اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ ان کے ہاتھوں اور پیروں کی جلد میں دراڑیں پڑنے لگتی ہیں۔ جبکہ کچھ لوگوں کے خشک جلد پر پاؤڈر جیسے تہہ بننے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ جلد سے متعلق دیگر کئی قسم کے مسائل بھی خواتین میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ حالانکہ زیادہ تر لوگ اس کی وجہ تہواروں کے دوران خراب غذا کا استعمال، پٹاخوں کی وجہ سے فضا میں آلودگی، گرد آلودہ مٹی اور سردیوں کے موسم کی شروعات کو مانتے ہیں۔

ڈاکٹر کیا کہتے ہیں

"ہیلدی می" سکن اینڈ ہیئر کیئر سنٹر، دہلی کے ڈرمیٹولاجسٹ ڈاکٹر ورندا ایس سیٹھ کہتی ہیں کہ سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی جلد میں نمی کی کمی ہونے لگتی ہے۔ اس کے علاوہ دیوالی کے دوران خوراک اور معمولات میں خلل صحت کے دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ جلد سے متعلق مسائل کو بھی بڑھاتا ہے۔

جلد میں خشکی کی وجہ

وہ کہتی ہیں کہ دیوالی کے بعد تقریباً ایک ہفتے تک جاری رہنے والی تقریبات کے دوران لوگ عام طور پر ایسی غذا کھاتے ہیں جو مسالہ دار، تلی ہوئی، ضرورت سے زیادہ میٹھے یا نمکین ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بے وقت کھانا کھانے یا کسی بھی وقت کچھ بھی کھانے کی عادت بھی تہوار کی رنگینیوں میں نظر آتی ہے۔

خوراک میں اعتدال کی کمی کے علاوہ اس دوران بہت سے لوگوں میں پانی کی کمی جیسے مسائل بھی بڑھ جاتے ہیں۔ درحقیقت جب لوگ اس موقع پر ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو وہ کولڈ ڈرنکس، چائے، کافی یا ایسے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں جو مصنوعات سے بنائے جاتے ہیں۔ اس سے ان کی پانی کی پیاس تو پوری ہوجاتی ہے لیکن جسم میں پانی کی ضرورت پوری نہیں ہوتی۔ اور جسم کو نقصان پہنچتا ہے۔ جس کی وجہ سے دیوالی کے بعد لوگوں میں ہاضمہ اور صحت سے متعلق دیگر مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ جو جلد سے متعلق مسائل کو بھی متحرک کرتے ہیں۔

یہی نہیں اگر خاص طور پر خواتین کی بات کریں تو وہ میلے کے دوران میک اپ کا استعمال زیادہ کرتی ہیں لیکن کبھی مصروفیت اور کبھی سستی کی وجہ سے وہ اپنی جلد اور صفائی کا خیال نہیں رکھ پاتی ہیں۔ خراب غذائی رویہ، جلد کی دیکھ بھال کا فقدان اور اس پر آلودگی اور موسم میں تبدیلی، جلد کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔

دیکھ بھال کرنے کا طریقہ

ڈاکٹر ورندا بتاتی ہیں ہے کہ خوراک اور معمول کے صحیح اصولوں پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ دوسری چیزوں کا خیال رکھنے سے بھی جلد کے کئی مسائل سے کافی حد تک دور ہوسکتے ہیں۔ جو درج ذیل ہیں۔

خوراک

ڈاکٹر ورندا بتاتی ہیں کہ اگر ہماری خوراک صحت مند اور متوازن ہو اور جسم کی ضرورت کے مطابق پانی کا استعمال کیا جائے تو نہ صرف جلد سے متعلق بلکہ دیگر کئی طرح کے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ اپنے خوراک میں پھلوں اور سبزیوں کی مقدار کو بڑھا کر تمام بیماریوں سے نجات پاسکتے ہیں۔

جلد کی دیکھ بھال کیسے کریں

ڈاکٹر ورندا کے مطابق دیوالی کے موقع پر لوگ عموماً ایک دوسرے کو تحفہ تحائف دیتے ہیں، جب کہ بازار میں خریداری کے لیے بھی لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جلد پر آلودگی، گرد و غبار، گندگی کے ذرات براہ راست آتا ہے۔ جو نہ صرف جلد کو نقصان پہنچاتا ہے، بلکہ کئی طرح کے مسائل بھی پیدا کرتا ہے۔ ایک طرف جہاں موسم، گرد و غبار اور آلودگی کی وجہ سے جلد پہلے سے ہی متاثر ہوتی ہے، وہیں صابن یا سینیٹائزر میں موجود کیمیکلز ہاتھوں کی جلد کو زیادہ متاثر کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے کئی بار ہاتھوں کی جلد اتنی خشک ہوجاتی ہے کہ جلد کی خشکی پاؤڈر کی طرح نمودار ہونے لگتی ہے۔

صابن سے بار بار ہاتھ دھونے کے بجائے نیم گرم پانی سے ہاتھ دھونا یا سینیٹائزر کا استعمال جلد کو کسی حد تک خشک ہونے سے بچا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہر بار ہاتھ دھونے کے بعد ہاتھوں پر موسٹیرائزر ضرور لگانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

ایسے موسم اور ماحول میں صرف ہاتھ ہی نہیں پیروں کا بھی خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے ہر رات سونے سے پہلے پیروں کو اچھی طرح دھونے کے بعد موئسٹرائزر، کریم یا زیتون کے تیل سے مساج کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ اگر ممکن ہو تو پیروں میں سوتی موزے پہنیں۔ ڈاکٹر ورندا کہتی ہیں کہ تہوار میں کئی بار ضرورت سے زیادہ میک اپ کی وجہ سے خواتین کی جلد خراب ہونے لگتی ہے، جس کی وجہ سے ان میں پگمنٹیشن، خشک دھبے، ایکنی اور پمپلز جیسے مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ جلد کی باقاعدگی سے دیکھ بھال کی جائے اور خاص طور پر اس کی صفائی، ٹوننگ، ایکسفولیشن اور موئسٹرائزنگ کیا جائے۔ اس کے علاوہ خراب ہونے والی جلد کی مرمت کے لیے بہتر ہے کہ کچھ وقت کے لیے میک اپ اور بیوٹی پراڈکٹس کا استعمال نہ کیا جائے۔

اچھی نیند ضروری ہے

ڈاکٹر ورندا کہتی ہیں کہ نیند کی کمی بھی بعض اوقات میں جلد سے متعلق مسائل کو بڑھا دیتی ہے۔ اس لیے رات کو مطلوبہ مقدار میں اچھی معیاری نیند لینا بھی ضروری ہے۔ درحقیقت جب نیند اچھی آتی ہے تو نہ صرف جلد کی مرمت بہتر ہوتی ہے بلکہ اس میں کولوجن بنانے کا عمل بھی بہتر ہوتا ہے جو کہ اچھی اور صحت مند جلد کے لیے ضروری ہے۔

ڈاکٹر ورندا کہتی ہیں کہ ان تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے بعد بھی اگر جلد میں غیر معمولی خشکی، شدید خارش، خشک دھبے، جلن یا دیگر مسائل سے آرام نہیں ملتے ہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ کسی سنگین مسئلے کی ابتدا کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details