حیدرآباد: بدلتے موسم کے ساتھ انفلوئنزا وائرس نے تباہی مچانا شروع کردیا ہے۔ ایک طرف جہاں لوگ ابھی کورونا کے تباہی سے ابھر بھی نہیں پائے تھے کہ اب ملک میں دوسرے وائرس نے تباہی مچانا شروع کردیا ہے۔ دراصل ملک میں H3N2 انفلوئنزا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس کی علامات ایک عام وائرل فلو کی طرح ہے، لیکن اگر وقت پر اس کا علاج نہیں کیا جائے تو یہ مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔ ایسے میں اگر آپ کو سردی محسوس ہو رہی ہے یا بخار ہے تو اسے بالکل نظر انداز نہ کریں۔
H3N2 وائرس کیا ہے؟
H3N2 وائرس انفلوئنزا وائرس کی ایک قسم ہے جسے انفلوئنزا اے وائرس کہا جارہا ہے۔ یہ ریسپیریٹری وائرل انفیکشن ہے جو ہر سال بیماری کا سبب بنتا ہے۔ 1968 میں انسانوں میں اس طرح کا انفلوینزا اے وائرس پایا گیا تھا۔ یہ بالکل وہی وائرل انفیکشن ہے۔ اس کی علامات بلکل کورونا کی علامات جیسی ہے۔
H3N2 وائرس کی علامات کیا ہیں؟
دہلی کے اسپتالوں میں H3N2 وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ انفلوئنزا وائرس کی علامات کیا ہیں۔ دراصل، بخار، کھانسی اور تھکاوٹ کی علامات انفلوئنزا کے مریضوں میں پائی جارہی ہے، اس کے علاوہ H3N2 وائرس کی علامات میں کھانسی، ناک بہنا یا ناک کا بند ہونا، گلے کی سوزش، سر درد، جسم میں درد، بخار، سردی، تھکاوٹ، اسہال، الٹی اور سانس لینے کی پریشانی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک اور علامات مریضوں میں پایا جارہا ہے وہ ہے شیورنگ یعنی کپکپانا۔ ایسے مریضوں کو بہت سردی محسوس ہورہی ہے، جو انفلوئنزا وائرس کے شکار ہو رہے ہیں۔