حیدرآباد: تناؤ اور تنہائی گھبراہٹ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ دماغی خوف اور یا دل کی بات شیئر نہ کر پانا دماغی مرض بن جاتا ہے۔ حالیہ دنوں میں اس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ 24 سال کی عمر تک، خواتین میں پینک اٹیک کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ Suppression of thoughts in mind is main cause of panic attacks
پینک اٹیک کیوں ہوتے ہیں
پینک اٹیک جسمانی، نفسیاتی اور سماجی عوامل کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ جسمانی وجوہات جیسے کہ تھائیرائیڈ یا دیگر غدود میں کیمیکلز کی کمی، جسم میں خون یا ہیموگلوبن کی کمی، دماغ میں سیروٹونن نامی ہارمون کی کمی، ذہنی تناؤ، بے چینی کی کیفیت اس کی بڑی وجہ ہے۔ ساتھ ہی کچھ منشیات جیسے الکحل، چرس وغیرہ بھی پینک اٹیک جیسی صورتحال پیدا کرتی ہے۔ یہ عوامل دماغ پر دباؤ ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے پینک اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ Suppression of thoughts in mind is main cause of panic attacks
پینک اٹیک نوجوانوں کو زیادہ کیوں ہوتا ہے
پینک اٹیک کی اوسط عمر 24 سال ہے۔ یہ نوجوانوں میں زیادہ دیکھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نوجوان عجیب و غریب صورتحال اور تناؤ کا صحیح طریقے سے سامنا نہ کر پا رہے ہوں۔ لت اور خراب طرز زندگی بھی پینک اٹیک کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ Suppression of thoughts in mind is main cause of panic attacks
کسی خیال کو طویل عرصے تک دبا کر رکھنے سے بھی پینک اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
کسی خیال کو زیادہ دیر تک دبا کر رکھنے سے بھی پینک اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے سوشل سرکل بڑھائیں، فیملی اور دوستوں سے جڑے رہیں۔ اپنی بات ذہن میں نہ رکھیں۔ رشتہ داروں کے ساتھ شیئر کریں۔ تنہائی سے بچنے کے لیے ڈائری بھی لکھی جا سکتی ہے، کسی بھی شوق یا مشغلے کو وقت دینے کی کوشش کریں۔ جسمانی فٹنس کا بھی خیال رکھیں۔Suppression of thoughts in mind is main cause of panic attacks